مقبوضہ فلسطین

الخلیل میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی فصلوں کو تہس نہس کر دیا

شیعیت نیوز: یہودی آبادکاروں کے جتھہ نے الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا میں بدھ کے روز کھیتوں اور اس میں موجود فصلوں کو تہس نہس کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق یطا کے مشرق میں مستبیہ یائیر کی غیر قانونی یہودی بستی کے یہودی آبادکاروں نے فلسطینی بدوؤں کی فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یہاودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کی ملکیت زیتون کے درختوں کو تہس نہس کر دیا اور اپنی بھیڑ بکریوں کو فلسطینیوں کی گندم اور جو کی فصلوں میں چرنے کے لیے چھوڑ دیا۔

ایک اور واقعے میں یہودی آباد کاروں نے درجنوں زیتون کے پودے تہس نہس کر دیے۔ یہ واقعہ نابلس کے جنوب میں قصرہ نامی گاؤں کے زرعی علاقے میں پیش آیا۔

مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی نو آبادیاتی کو دیکھنے کے مقامی ذمہ دار غسان دغلس کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے فلسطینی کسان محمود کے تیس سے زائد زیتون کے درخت جڑ سے اکھاڑ دیے اور سیرابی کے لیے استعمال ہونے والے پائپوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کی شہید عثمان سماسرہ کےخاندان سےتعزیت، جرات مندانہ اقدام پرمبارکباد

دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے الخلیل میں چار مزید فلسطینیوں کے گھر مسمار کر دیے ہیں۔ ان گھروں کو مسمار اور مالکان کوبے گھر کرنے کا روایتی بہانہ پیش کیا گیا ہے کہ ان گھروں کی تعمیر کے لیے اسرائیلی منظوری نہیں لی گئی تھی اور یہ بغیر لائسنس کے بنائے گئے تھے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوجی بلڈورزروں کے ہمراہ خیلہ فرن  کے علاقے کے بیرین نامی گاؤں میں آئے اور  ایک مکان گرا دیا۔ یہ گاؤں الخلیل کے جنوب میں واقع ہے۔ اس گاؤں میں آٹھ فلسطینی بے گھر کیے گئے۔

اسرائیلی قابض فوج نے اسی علاقے میں اسرائیلی فوج نے دو مکانوں کو صبح کے وقت مسمار کیا تھا۔ یہ دونوں مکان تعمیرات کے آخری مراحل میں تھے۔ یہ مکانات عزام جابر کے خاندان کی ملکیت تھے اور الخلیل کے مشرقی گاوں البقعہ میں واقع تھے۔

اسی دوران تین مزید فلسطینی شہریوں  کو ان کے گھر مسمار کرنے کے لیے نوٹس تھما دیے گئے ہیں۔ یہ نوٹس اسرائیلی فوج کی طرف سے دیے گئے ہیں  کہ وہ جیوس گاؤں میں اپنی تعمیرات روک دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button