دنیا

بن گویر کے فلسطین مخالف اقدامات تیسرے انتفاضہ کا موجب بن سکتے ہیں، یائیر لاپیڈ

شیعیت نیوز: سابق اسرائیلی وزیراعظم یائیر لاپیڈ نے نئے صیہونی وزیر داخلہ ایتمار بن گویر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

یائیر لاپیڈ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بن گویر کے اقدامات تیسرے انتفاضہ کا سبب بن سکتے ہیں۔

انہوں نے ایک تقریر میں کہا کہ بن گویر کی جانب سے مسجد الاقصیٰ پر حملہ، فلسطینیوں کے حوالے سے شوٹ آرڈر میں تبدیلی اور ان کے خلاف کچھ دیگر قوانین منظور کرنے کا حکم انتفاضہ کی تیسری لہر کا باعث بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی انتہاء پسند وزیر داخلہ نے اتوار کی رات اسرائیلی پولیس کے سربراہ کو مقبوضہ علاقوں میں عوامی مقامات سے فلسطینی پرچم اتارنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے صیہونی پولیس چیف کو 40 سال تک اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں اسیر رہنے والے فلسطینی شہری کریم یونس کی رہائی پر جشن کی تحقیقات کا بھی حکم دیا، کیونکہ صیہونی حکومت نے اس جشن کو منعقد کرنے پر پابندی لگا رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : روس پر دباؤ بڑھانے کا ممکنہ نتیجہ ایٹمی جنگ ہے، اسکاٹ ریٹر

حال ہی میں بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر مزید دباؤ ڈالنے کی خاطر کنسٹ کے ارکان کی قیدیوں ساتھ ملاقات کا قانون بھی منسوخ کر دیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی انتہاء پسند وزیر داخلہ نے یہودی آباد کاروں اور فوج کے ساتھ مل کر مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا۔ بن گویر کے اس فعل پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا اور اسلامی ممالک نے اس کی مذمت کی۔

یہ امر بھی قابل غور ہے کہ 28 ستمبر 2000ء کو مسجد اقصیٰ میں ایک توہین آمیز واقعہ پیش آنے کے بعد فلسطین بھر میں اسرائیل کے خلاف پانچ سالہ بغاوت کا آغاز ہوا، جسے ’’انتفاضہ دوم‘‘ یا ’’انتفاضۃ الاقصیٰ‘‘ کہا جاتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، ایک طرف تو انتہائی دائیں بازو اور صہیونی و حریدی مذہبی جماعتوں کی اقتدار میں موجودگی بحران اور اندرونی تقسیم کو مزید بڑھا رہی ہے تو دوسری جانب نیتن یاہو کی سربراہی میں حکمران اتحاد مقبوضہ علاقوں، مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف انتہائی سخت اور فاشسٹ رویہ اپنا رہی ہے، جبکہ یہ دونوں امور مل کر خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button