مشرق وسطی

بحرین میں آل خلیفہ کی ایک اور صیہونی خدمت

شیعیت نیوز: صیہونی وزارت انصاف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف جنگ میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کے لیے بحرین کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین اور صیہونی حکومت کے درمیان روابط اور قربتیں روز بروز بڑھتی جارہی ہیں اور یہ تعلقات معمول پر آنے کے عمل میں معمول کے مظاہر سے آگے بڑھ کر سکیورٹی، فوجی اور اقتصادی شراکت داری میں پروان چڑھ چکے ہیں۔

صیہونی وزارت انصاف کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی ٹو کمبیٹ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت نے بحرین کی فنانشل انٹیلی جنس کمیٹی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں،صیہونی وزارت نے اعلان کیا کہ یہ مفاہمت کی یادداشت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف مشترکہ لڑائی کو مضبوط بنانے کے لیے فریقین کے درمیان تعاون اور تجربات نیز مالیاتی معلومات کے تبادلے کا باعث بنے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ڈبلیو ایچ او نے پھرکورونا وائرس کے انفیکشن کی نئی لہر آنے کا امکان ظاہر کر دیا

واضح رہے کہ اسرائیل اور بحرین کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ اس معاہدے سے فریقین کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے، تاہم اسرائیل کی جانب سے ممنوعہ سرگرمیوں کی مالی اعانت کے غلط استعمال کے بارے میں خدشات ہیں جو اقتصادی تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں صیہونی کمبیٹنگ منی لانڈرنگ اینڈ فنانسنگ آف ٹیررازم کے نام سے مشہور کمیٹی کے سربراہ Ilit Ostrofitish نے منامہ میں اس معاہدے پر دستخط کی تقریب میں اعلان کیا کہ میں اسرائیل اور بحرینی شراکت داروں کے درمیان باہمی تعاون اور تبادلے کو مضبوط کرنے پر خوش ہوں، مالیاتی معلومات کے حوالے سے یہ کارروائی پہلی بار کی گئی ہے۔

اس سلسلے میں بحرین فارس گلف ایئرلائنز نے اعلان کیا ہے کہ وہ 4 جنوری سے مقبوضہ علاقوں کے لیے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 3 پروازوں سے بڑھا کر 5 پروازیں کرے گی،گزشتہ دنوں بحرین کے عوام نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کیا جہاں مظاہرین نے فلسطینی پرچم تھامے ہوئے فلسطین کے کاز اور قوم کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کیا، انہوں نے اسرائیل مردہ باد جیسے نعرے بھی لگائے اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو مسترد کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button