4برس بعد بھی شہید علی رضا عابدی کے قاتل کیفرکردارکو نہ پہنچ سکے،یہی آس لیئے والد بھی بیٹےسےجاملے
جوان بیٹے کی جدائی کا دکھ بوڑھا باپ نہ سہ سکا اور شہید علی رضا عابدی کے والد سید اخلاق حسین عابدی اسی غم اور اپنے فرزند کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچتا دیکھنے کی خواہش دل میں لئے 5 جولائی 2022 کو خالق حقیقی سے جا ملے ۔

شیعیت نیوز: مادر وطن کے باوفا بیٹے شہید علی رضا عابدی کو ہم سے بچھڑے 4 برس گذرگئے۔ چار برس بیت جانے کے بعد بھی شہید علی رضا عابدی کے قاتل کیفرکردارکو نہ پہنچ سکے،یہی آس لیئے والد بھی بیٹےسےجاملے۔
پاکستانی قومی اسمبلی میں شیعہ نسل کشی اورشیعہ مسنگ پرسنز کے حق میں اٹھنے والی توانا آواز علی رضا عابدی کو شہید ہوئے ۲ برس ہوگئے مگر ان کے قتل میں ملوث تکفیری عناصر آج بھی کھلے عام پھر رہے۔
تفصیلات کیمطابق ۲۵ دسمبر ۲۰۱۸ کی رات کو شیعہ حقوق کیلئے سرگرم رہنماء سید علی رضا عابدی کو ان کے گھر کے گیٹ پر مسلح تکفیری دہشت گردوں نے گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا دنیا تیسری جنگ عظیم کی جانب جا رہی ہے؟؟فرانسیسی سیاستدان کا انتباہ
علی رضاعابدی شہید کا جرم شیعہ حقوق کی آواز بلند کرنا تھا۔ علی رضا عابدی شہید کو تکفیری عناصر کی جانب سے مسلسل دھمکیاں دی جارہی تھیں۔
شیعہ سیاستدان اور سابق ممبر قومی اسمبلی علی رضا عابدی کی رہائشگاہ خیابان غازی ڈیفنس کے باہر نامعلوم دہشتگردوں نے ان پر فائرنگ کر دی تھی، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئےتھے ، جبکہ دہشتگرد فرار ہوگئے۔ قاتلانہ حملہ ان کے گھر کے باہر اس وقت ہوا، جب وہ اپنی گاڑی سے اتر رہے تھے۔
واقعے کے بعد علی رضا عابدی کو شدید زخمی حالت میں پی این ایس شفا اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔ علی رضا عابدی کو سر اور گردن میں 2، 2 گولیاں لگی تھیں۔علی رضا عابدی گاڑی میں اکیلے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شہیدوں کے جنازے واپس نہ ملے تو تمہارے لوگ بھی زندہ نہیں لوٹیں گے،عرین الاسودکی اسرائیل کو دھمکی
واضح رہے کہ 2013ء میں کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 251 سے 80 ہزار سے زائد ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے، جو نئی حلقہ بندیوں کے بعد این اے 244 ہوچکا ہے۔علی رضا عابدی نے ایم کیو ایم قیادت سے اختلافات کے باعث ستمبر2018 میں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
جوان بیٹے کی جدائی کا دکھ بوڑھا باپ نہ سہ سکا اور شہید علی رضا عابدی کے والد سید اخلاق حسین عابدی اسی غم اور اپنے فرزند کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچتا دیکھنے کی خواہش دل میں لئے 5 جولائی 2022 کو خالق حقیقی سے جا ملے ۔