اہم ترین خبریںسعودی عرب

ایران کیساتھ جوہری معاہدے میں موجود کمزور نقاط کو دور کرنیکے خواہاں ہیں،سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان

اپنے بیان میں فیصل بن فرحان نے دعوی کیا کہ سعودی عرب کی خارجہ سیاست باہمی تعاون اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کی استواری پر مشتمل ہے جبکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے (JCPOA) کی شکست نے پورے خطے کو ایک انتہائی خطرناک مرحلے میں پہنچا دیا ہے۔

شیعیت نیوز: ایران کے ساتھ موجود مسائل کو دور کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے کا دعوی کرنے والے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے تازہ بیان میں امریکہ و اسرائیل کی ہمراہی سے پردہ اٹھاتے ہوئے تاکید کی ہے کہ سعودی عرب سال 2015ء میں امریکہ کے ساتھ دستخط کئے جانے والے ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

عرب نیوز چینل العربیہ کے مطابق اپنے ایک بیان میں چینی صدر شی جن پن کے ساتھ سعودی حکام کی ملاقاتوں کو مثبت قرار دیتے ہوئے فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ باہمی ملاقاتوں کی ان نشستوں میں آپسی تعاون میں توسیع پر تاکید کی گئی جبکہ خلیج فارس کے ممالک کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا نیا نکتۂ نظر بھی عنقریب بیان کر دیا جائے گا۔ سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی طاقت "چین” کے ساتھ گفتگو انتہائی اہم امر ہے، کہا کہ کثیر الجہتی ایک ایسی چیز ہے کہ جس کی اس وقت دنیا کو اشد ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مکتب اہلِبیتؑ کے پیروکار کی حیثیت سے ہمیں اس ملک میں عقیدہ کے انتخاب کا پورا حق حاصل ہے، علامہ امین شہیدی

اپنے بیان میں فیصل بن فرحان نے دعوی کیا کہ سعودی عرب کی خارجہ سیاست باہمی تعاون اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کی استواری پر مشتمل ہے جبکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے (JCPOA) کی شکست نے پورے خطے کو ایک انتہائی خطرناک مرحلے میں پہنچا دیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ دستخط ہونے والے جوہری معاہدے کے کمزور نقاط کو برطرف کرنے کے خواہاں ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے ایران پر جوہری ہتھیاروں کے حصول کا ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیا اور امریکہ و اسرائیل کے ساتھ آل سعود کی تزویراتی ہمراہی سے پردہ اٹھاتے ہوئے تاکید کی کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کر لئے تو پورے خطے کے تمام ممالک اپنی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کی مکمل کوشش کریں گے کیونکہ "خطے میں امریکی مفاد” ہنوز اپنی جگہ پر موجود اور امریکہ کے ساتھ (سعودی عرب کے) تعلقات بدستور مضبوط باقی رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button