ایران

انسانیت کے دشمن ایرانی قوم کی زندگی بچانے کا دعویٰ کر رہے ہیں، ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی

صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ آج ایرانی عوام کے دشمن، ایک جانب اس قوم کے لیے زندگی کا نعرہ لگا رہے ہیں اور دوسری جانب انکے لے پالک اسلحہ بردار، حضرت شاہ چراغ کے روضے میں گھس کر دس سالہ بچے اور اس کے والدین کو بے رحمی سے شہید کر دیتے ہیں۔

شیعیت نیوز: تہران میں حالیہ بلووں کے دوران شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کی یاد میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعات میں دشمن نے داعش کی مانند انقلاب اور ایرانی عوام پر حملہ کیا، انقلابی اقدار اور انقلابی محاذ کے خلاف دشمنی اور کینہ پروری کا کھل کر مظاہرہ کیا۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ آج ایرانی عوام کے دشمن، ایک جانب اس قوم کے لیے زندگی کا نعرہ لگا رہے ہیں اور دوسری جانب انکے لے پالک اسلحہ بردار، حضرت شاہ چراغ کے روضے میں گھس کر دس سالہ بچے اور اس کے والدین کو بے رحمی سے شہید کر دیتے ہیں۔
صدر ایران نے واضح کیا کہ دشمن نے افغانستان میں بھی جمہوریت کے فقدان کا شور مچا کر اس پر قبضہ کرلیا تھا، لیکن پینتیس ہزار بچوں کی معذوری اور تمام شہروں کی تباہی و بربادی کے سوا کچھ نتیجہ نہیں نکلا مگر پھر بھی دعویٰ یہ ہے کہ میں نے زندگی بچائی ہے۔

صدر رئیسی نے سامراجی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ تم نے دنیا کے کس ملک میں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں؟
ایران کے صدر نے آٹھ سالہ جنگ اور اسی طرح پچھلے چالیس برس کے دوران دشمن کی سازشوں اور منصوبوں کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کمبائن آپریشن اور نئی سازشوں کے ذریعے ہماری اقدار، اسلامی انقلاب اور ایرانی عوام پر حملہ ور ہوا لیکن اس قوم کے سپوتوں نے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ غلام حسنین وجدانی اورعلامہ موسیٰ حسینی پر ڈالے گئے جھوٹے الزامات کے کیس کو فوراَ ختم کرکے اُن کو رہا کیا جائے،علمائے شیعہ کوئٹہ

سید ابراہیم رئیسی نے شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ کی جانب سے بلوائیوں اور سیکورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے والے عناصر کی شناخت اور انہیں سزا دیے جانے کے حق بجانب مطالبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ادارے اس معاملے کو پوری سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران میں مہسا امینی کی موت کے بہانے شروع ہونے والے مظاہروں اور ہنگاموں کو دشمن نے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا موقع سمجھا اور بلووں کو ہوا دے کر اپنا الو سیدھا کرنے کی ناکام کوشش کی۔

امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کےعہدیدار، ذرائع ابلاغ اور مغرب سے وابستہ دشمن کے فارسی میڈیا چینلوں نے ایران میں رونما ہونے والے ایک غم انگیز واقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ایرانی عوام کے حقوق کے جھوٹے نعروں کے ساتھ بلوائیوں اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کی حمایت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے۔

دوسری جانب لاکھوں ایرانی عوام نے پورے ملک میں ریلیاں نکال کر اسلامی نظام سے وفاداری اور بلوائیوں سے شدید نفرت و بیزار کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button