ایران

یورپی یونین دہشت گرد گروہوں کے عزائم کا شکار ہو چکی ہے، امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات اور ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی تازہ ترین تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان اور جوزف بورل نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، مختلف مسائل پر گفتگو گی۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات اور تعاون کی راہ میں بورل کے کردار کی تعریق کرتے ہوئے حال ہی میں بعض یورپی وزراء کی طرف سے استعمال کیے گئے سفارتی شائستگی سے ہٹ کر ادب کی ​​تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج یورپ میں کچھ بنیاد پرست سیاست دان یورپی یونین کے پیچھے چھپ کر یورپی یونین کی جیب سے خرچ کرتے ہیں۔

امیرعبداللہیان نے مزید کہا کہ اس طرح یورپی یونین کے اسٹریٹجک اہداف پُرتشدد اور حتی کہ دہشت گرد گروہوں کے عزائم کا شکار ہو گئے ہیں جو ان سیاستدانوں کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے یورپی یونین کو غیر تعمیری جذبات سے دور رکھنے میں خارجہ پالیسی کے ہائی کمشنر اور یورپی یونین کی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے کردار کو اہم قرار دیا۔

در این اثنا بورل نے ویانا میں تمام فریقین کو اپنے کیے گئے وعدوں کی طرف واپسی کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے حصول تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو آزادی مذہب کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک میں شامل کر لیا

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کی جڑیں نیٹو کی مشرق میں توسیع کی غلط پالیسی میں پیوست ہیں، ایران کی جانب سے روس کو یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے ہتھیار بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد الزام ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوتریش کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے الزام کو بے بنیاد سمجھتے ہوئے روس کو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والا کوئی ہتھیار نہیں دیا۔

امیرعبداللہیان نے ایران میں ہونے والی ملکی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے، امریکہ اور چند مغربی ممالک کی جانب سے غلط معلومات اور بین الاقوامی میکانزم کا جان بوجھ کر غلط استعمال کرتے ہوئے ایران میں فسادات اور قتل و غارت گری کو ہوا دینے کے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تہران سفارت کاری اور مذاکرات کو بہترین آپشن سمجھتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے آپشنز کے خلاف کبھی بھی تنگ نہیں ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button