سعودی عرب

آل سعود کے جرائم ، بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی کمپین

شیعیت نیوز: آل سعود کے جرائم میں سے آٹھ معصوم بچوں سمیت درجنوں شہریوں کو پھانسی دینے کے فیصلے سے سعودی عرب کی عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

سوشل میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنوں نے#stop_killing ہیش ٹیگ شروع کرکے سعودی عرب میں بے دفاع شہریوں کو پھانسی دینے جیسے آل سعود کے جرائم پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

دوسری طرف اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے 10 نومبر سے اب تک 17 افراد کو پھانسی دی ہے، جن میں 21 نومبر کو پھانسی دیے جانے والے تین افراد بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 18 نومبرکو اے ایف پی کی طرف سے سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق، سعودی عرب میں 2022 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں دو گنا زیادہ افراد کو پھانسی دی گئی جبکہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں اس اضافے کی شدید مذمت کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ہزاروں فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز میں حاضری

واضح رہے کہ یورپی سعودی ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتے کے روز سعودی عرب میں شہریوں کو پھانسی دینے کے خلاف احتجاجی مہم کا اہتمام کرے گی، اس رپورٹ کے مطابق آٹھ بچوں سمیت کم از کم 55 سعودی شہری پھانسی کے خطرے کی زد میں ہیں۔

یاد رہے کہ آل سعود کے مخالفین کے مطابق اس حکومت کی عدالت نے علی الصفوانی نامی شہری کو اپنے بھائی فاضل الصفوانی اور جواد القریریصر جنہیں زندہ یا مردہ حکومت تلاش کر رہی ہے، کو پناہ دینے کی وجہ سے سزائے موت سنائی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی شہریوں کے خلاف آل سعود کے جرائم امریکی گرین لائٹ اور انسانی حقوق کے دفاع کے دیگر جھوٹے دعوؤں کی حمایت سے جاری ہیں بلکہ اس سے بڑھ کر انہوں نے سعودی حکومت کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ وہ اپنے مخالفین کو جس طرح دل چاہے کچل دے کوئی اسے پوچھنے والا نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button