ایران

فسادیوں اور دہشت گردوں کی حمایت امریکہ اور مغرب کے مفاد میں نہیں، آیت اللہ رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ فسادیوں اور دہشت گردوں کی حمایت امریکہ اور مغرب کے مفاد میں نہیں ہے۔ یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ فسادیوں اور دہشت گردوں کی حمایت امریکیوں اور مغربی ممالک کے مفاد میں نہیں ہے۔

رئیسی نے کہا کہ وزارت خارجہ کو سفارتی اور قانونی ذرائع سے بیرون ملک مین دیزائن ہونے والی سازشوں کو بے اثر کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے عوام کی زیادہ سے زیادہ بہتر خدمت کے لیے انتظامی اداروں کی بھرپور کوششوں کے ساتھ ساتھ عوام اور ملک کی سیکورٹی کی حفاظت کو برقرار رکھنے کیلیے عدالتی، سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اداروں کے کردار کا حوالہ دیا۔

آیت اللہ رئیسی نے امریکہ، فرانس اور کئی دیگر یورپی ممالک کی طرف سے دہشت گردوں اور فسادیوں کی واضح حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں خبردار کیا کہ دہشت گردی کی حمایت یقینی طور پر ان کے مفاد میں نہیں ہو گی ۔

یہ بھی پڑھیں : دمشق میں روضہ حضرت رقیہ (س) کی ضریح کی تبدیلی کے مراحل شروع

دوسری جانب ایرانی صدر مملکت نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں خطے اور دنیا میں پہلی اور پندرہویں پوزیشن کو ملک کی ترقی اور ترقی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کی نفرت اتنی بڑی کامیابیوں سے پیدا ہوتی ہے اور یہ یقینی طور پر ان کے لیے قابل قبول نہیں ہے کہ کوئی ملک پابندیوں کے حالات میں اپنے عوام کی ضرورت کی 95 فیصد ادویات تیار کرتا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مملکت نے ایگزیکٹو باڈیز کے ہیڈ کوارٹرز کی نگرانی کے آٹھویں دورے میں وزارت صحت کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اور اس وزارت کے نائبین کی ایک سال کی کارکردگی کی رپورٹ سننے کے وزارت صحت اور طبی تعلیم کی سرگرمیوں کے معیار اور مقدار کو بہتر بنانے کے لیے 23 شعبوں میں حل اور تجاویز پیش کیں۔

ایرانی صدر مملکت نے ملک کے صحت کے اشاریوں کو بہتر بنانے میں مختلف ادوار میں اس محکمے کے تمام افراد اور اہلکاروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت میں وزارت صحت اور طب نے کورونا وبا کے انتہائی مشکل حالات میں اپنا کام شروع کیا جہاں روزانہ 700 سے زائد ہم وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کئی خاندان سوگوار ہوئے۔

لیکن اس وزارت کے عہدیداروں کی کوششوں سے ملک کے صحت کے نظام کی تاریخ میں ایک سنہری پتی پیدا ہوئی اور ہم اس بیماری پر قابو پانے کے ایک ایسے مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں شرح اموات میں بہت کمی یا صفر کی صورتوں کا سامنا ہے اور عوام کی ملک گیر ویکسینیشن میں وزارت صحت اور ملک کے طبی عملے کے جہادی اقدام نے ہمیں کورونا کے خلاف جنگ میں کامیاب ممالک میں شامل کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button