بصرہ میں حشد الشعبی اور داعشی دہشت گرد عناصر میں جھڑپیں، 12 دہشت گرد ہلاک

شیعیت نیوز: عراق کے شہر بصرہ سے حشد الشعبی اور داعشی دہشت گرد عناصر کے مابین جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے مرکز کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے جس کے بعد حشد الشعبی کے جوانوں نے جوابی کارروائی کرکے بارہ داعشی دہشت گرد عناصر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق،داعشی دہشت گردوں نے کم از کم چودہ راکٹوں سے حشد الشعبی کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا لیکن سارے کے سارے راکٹ اس مرکز کے اطراف میں واقع رہائشی مکانات سے ٹکرائے یا پھر قریب کی نہر میں جا گرے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حشد الشعبی نے ان حملوں پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر راکٹوں کی برسات کردی ۔
باخبر ذرائع کے مطابق، عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے التنومہ علاقے پر بھی داعشی دہشت گرد عناصر کے حملوں کو ناکام بنایا اور حملہ آوروں کو پسپائی پر مجبور کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : آئی آر جی سی نے کردستان میں علیحدگی پسند گروپوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا
دوسری جانب عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بصرہ میں حشد الشعبی کے دفتر میں دھماکے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی رضاکار فورسز اس علاقے میں صدارتی محل پر مسلح شرپسند عناصر کے حملے کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
اس حوالے سے عراقی میڈیا نے ابھی منگل کی صبح خبر دی ہے کہ بصرہ شہر تین شدید دھماکوں سے لرز اُٹھا۔
میڈیا نمائندوں کی رپورٹس کے مطابق ان دھماکوں سے بصرہ شہر میں حشد الشعبی کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ التنومہ ٹاؤن سے وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ بصرہ میں صدراتی محل کے قریب آٹھ راکٹ بھی فائر کئے گئے، جبکہ دوسری جانب حشد الشعبی صدارتی محل پر مسلح عناصر کے دہشت گردانہ حملوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ تقریباََ ایک ہفتہ قبل الصدر تحریک کے حامیوں نے بصرہ میں گورنر ہاوس کے سامنے مظاہرہ کیا، عمارت کے دروازوں کو توڑا اور اس میں داخل ہوگئے۔