دنیا

برطانیہ کی اسرائیل دوستی، سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے پر غور

شیعیت نیوز: برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

برطانیہ کی وزیراعظم لز ٹرس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم یائر لاپید سے ملاقات میں بتایا کہ ان کی حکومت اسرائیل میں برطانوی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ملاقات کے بعد وزیراعظم یائر لاپید نے برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کو اپنے ٹوئٹ میں اسرائیل دوست قرار دیتے ہوئے لکھا کہ برطانوی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے لیے غور کرنے پر ان کا شکر گزار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : آئی ایس او کا جمعہ کو ملک گیر سطح پر “یوم نامنظور اسرائیل” منانے کا اعلان

اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اتحادی ہونے کی حیثیت سے دونوں فریق اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 کو بیت المقدس کے مشرقی حصے پر قبضہ کیا تھا اور اسے اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے تاہم عالمی سطح پر اسے کبھی تسلیم نہیں کیا گیا اور ہمیشہ سے یہ متنازع معاملہ ہی رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسرائیل میں تقریباً تمام ہی ممالک کے سفارت خانے تل ابیب میں ہیں تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر 2017 میں امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرکے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بانی پاکستان نے بھی اسرائیل اور پاکستان کے درمیان سرخ لکیر کھینچی ہے، اسے عبور کرنے والے فلسطینی مسلمانوں کےقاتل اورپاکستان کے دشمن تصور ہونگے، سید علی رضوی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد پیراگوئے نے بھی اپنا دارالحکومت بیت المقدس منتقل کیا لیکن بعد ازاں دوبارہ تل ابیب لے آیا تھا۔

واضح رہے کہ فلسطینیوں کا بھی دعویٰ ہے کہ ان کی مستقبل کی آزاد اور خود مختار ریاست فلسطین کا دارالحکومت بیت المقدس ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button