مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کے مزید تین مزید گھر مسمار ، 30 فلسطینی بے گھر

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض فوج نے دو فلسطینی بدو خاندانوں کے گھر مسمار کر کے انہیں بے گھر کر دیا ہے۔ مسماری کے یہ واقعات  مغربی کنارے کے مشرقی علاقے عین سامیہ  میں پیش آئے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج اور قابض اسائیلی اتھارٹی کے ملازمین نے بدھ کے روز صبح سویرے عین سامیہ میں حسن کعابنہ اور ناجع کعابنہ کے گھروں پر اچانک  دھاوا بول دیا اور دونوں کے گھروں کو مسمار کرکے انہیں بے گھر کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ دونوں بے گھر ہونےوالے افراد خانہ کی بچوں سمیت  تعداد 17 ہے۔ جنہیں اچانک صبح سویرے ہی اپنے گھروں کی تباہی دیکھنا پڑی ہے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’’اوچھا‘‘ کی ایک حالیہ رپورٹ کےمطابق تیس اگست سے چار ستمبر تک اسرائیلی قابض فوج اور اتھارٹی نے مختلف جگہوں پر مسماری کی کارروائیاں کر کے 44 رہائشی ڈھانچے تباہ کیے ہیں۔  ان میں مغربی کنارے  اور یروشلم میں تباہ کیے گئے گھر بھی شامل ہیں۔

ایک اور تازہ واقعے کے دوران اسرائیلی قابض اتھارٹی نے ایک فلسطینی شہری کا گھر بقیعہ نامی گاوں میں بھی مسمار کر دیا ہے۔ یہ گھر نقب کے صحرائی علاقے میں واقع تھا۔

گھر کے مالک سلیم ابو عصیدہ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی اتھارٹی کے اہلکاروں نے بلڈوزروں کی مدد سے گھر کو مسمار کیا ۔

یہ بھی پڑھیں : محمود عباس کی خفیہ پولیس غیرقانونی گرفتاریاں بند کرے، حماس

دوسری جانب صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ دسیوں یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں  مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوے کے موقعے پر انتہا پسند مذہبی لیڈر بھی موجود تھے اور جنہوں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاوے جاری رکھنے کی ترغیب دی۔

رپورٹ کےمطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں اور صہیونی انٹیلی جنس حکام سمیت درجنوں یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے قبلہ اول حرمتی کی۔

اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودی آباد کار الگ الگ گروپوں کی شکل میں قبلہ اول میں داخل ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button