مقبوضہ فلسطین

اسرائیل نے القدس میں باب الاسباط قبرستان میں دوبارہ کھدائی شروع کردی

شیعیت نیوز: جمعرات کو قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے الیوسفیہ قبرستان میں دوبارہ کھدائی کا کام شروع کیا۔اسے باب الاسباط قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا القدس میں قابض میونسپلٹی کی گاڑیوں نے قابض اسرائیلی فوج کے بھاری پہرے میں کھدائی کا کام شروع کیا۔

کھدائی کا مقصد اسلامی قبرستان کی زمین پر ایک ’’باغ‘‘ قائم کرنا ہے، جو ایوبی ریاست (1174-1250 عیسوی) کے دور میں قائم کیا گیا تھا۔

باب الاسباط قبرستان میں 1967 کی جنگ کے شہداء کی یادگار اور 1990 میں پہلے الاقصیٰ قتل عام کے شہداء کی یادگار سمیت متعدد نشانیاں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : آزادی ہماری اولین ترجیح، حماس اسیران کے عزم کو سراہتی ہے، زاہر جبارین

دوسری جانب قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

گذشتہ روز دسیوں یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں  مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوے کے موقعے پر انتہا پسند مذہبی لیڈر یہودا گلیک بھی موجود تھا اور اس نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاوے جاری رکھنے کی ترغیب دی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق جمعرات کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں اور صہیونی انٹیلی جنس حکام سمیت درجنوں یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے قبلہ اول حرمتی کی۔

اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں درجنو یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

یہودی آباد کار الگ الگ گروپوں کی شکل میں قبلہ اول میں داخل ہوئے۔یہودی شرپسندوں کی طرف سے قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری طرف قابض فوج نے فلسطینی روزہ داروں کی قبلہ اول میں عبادت پر مزید قدغنیں عائد کردی ہیں۔

خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتے کے ایام کے سوا باقی دنوں میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button