عراق

مقتدیٰ الصدر کے وعدے کے برعکس سرایا السلام نے دھمکی دے ڈالی

شیعیت نیوز: تحریک الصدر کے سربراہ کی سیاست سے دستبرداری کے باوجود، اس تحریک کے عسکری ونگ سرایا السلام کے سربراہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں اتفاق نظر پر مبنی حکومت کی تشکیل کی اجازت نہیں دیں گے۔

تحریک الصدر کے عسکری ونگ سرایا السلام کے سربراہ ابو مصطفیٰ الحمیداوی نے سید مقتدیٰ الصدر کے وعدے کے برخلاف نیا شوشہ چھوڑ دیا ہے۔

ابو مصطفیٰ الحمیداوی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا کہ غیر ملکی فرمائش پر اتفاق نظر حکومت بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب الصدر تحریک کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے حالیہ ہفتے میں ہونے والے واقعات کے پیش نظر سیاست سے دستبرداری کا اعلان کیا اور کہا کہ الصدر سے مربوط تمام سیاسی ادارے بند کر دیئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں حالیہ فتنہ برطانیہ اور بعض عرب ممالک کا بنایا ہوا منصوبہ تھا، عراقی تجزیہ کار

یاد رہے کہ عراق میں سیاسی جماعتیں اکتوبر 2021ء میں انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد سے اب تک ملک میں نئی ​​حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکیں ہیں۔

عراق کے حالات حالیہ عرصے اور خاص طور پر گذشتہ ہفتوں میں الصدر تحریک کے کارکنوں کے مظاہروں کے بعد سے کشیدہ ہوگئے۔

سید مقتدیٰ الصدر کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد، ان کے حامیوں نے عراق کے حکومتی اداروں پر حملہ کیا اور بعض عمارتوں پر قبضہ کر لیا، جو عراقی سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم کا باعث بنا۔

ان جھڑپوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 700 کے قریب زخمی ہوئے، جن میں درجنوں کی تعداد میں عراقی سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

متشدد کارروائیوں میں اضافے کے بعد الصدر تحریک کے سربراہ نے کل سہ پہر اپنی پریس کانفرنس میں عراقی عوام سے معافی مانگی اور اپنے حامیوں کو گرین زون سے دھرنا ختم کرنے کے لئے ’’ضرب الاجل‘‘ کے نام سے ایک گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی۔

مقتدیٰ الصدر کی تقریر کے بعد ان کے حامی گرین زون سے نکل گئے اور عراق میں حالات معمول پر آگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button