دنیا

امریکہ میں ہم جنس پرستی کی تعلیمات سے والدین اور اساتذہ نالاں

شیعیت نیوز: امریکہ میں ہم جنس پرستی کی تعلیمات سے نالاں طالب علم اور اساتذہ سرکاری مدارس چھوڑ کر جانے لگے۔

امریکہ میں اسکول کھلنے کا وقت آ گیا ہے اور والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں، امریکہ میں لوگ سرکاری اسکولوں کے بجائے اپنے بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں بھیج رہے ہیں۔

امریکی اسکولوں سے نالاں ماں باپ کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں ہم جنس پرستی کو زنانہ لباس پہنے کی اجازت ہے، لڑکیوں کی الماریاں ہم جنس پرست لڑکوں کے حوالے کر دی گئی ہیں اور والدین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایسے اسکولوں کے بجائے گھر میں پڑھانا اور تربیت کرنا بہتر ہے۔

ان معاملات کی وجہ سے طالب علم اور اساتید گروہ در گروہ سرکاری اسکولوں کو چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر نیویارک شہر کے اندر سب سے بڑا سرکاری اسکول 50 ہزار طالب علموں سے ہاتھ دھو چکا ہے۔

میشی گن میں اسکولوں میں رجسٹر ہونے والوں کی تعداد معمولاً 50 ہزار تک کم ہو گئی ہے اور اسی طرح کیلی فورنیا میں ایک چوتھائی رجسٹر ہونے والے طالب علموں کی تعداد میں کمی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی سمندری چین میں کشیدگی، تائیوان امریکہ نے کیا باہمی تجارتی مذاکرات کا اعلان

دوسری جانب پوپ کے مضبوط امیدوار کینیڈا کے کارڈینل پر کلاس ایکشن سوٹ میں جنسی زیادتی کا الزام عائد کر دیا گیا۔

مذکورہ الزام کینیڈین صوبے کیوبیک کی مقامی عدالت میں پیش کردہ قانونی دستاویزات میں لگایا گیا ہے جس میں خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہیں ماضی میں اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ کم عمر تھیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق کارڈینل مارک اویلیٹ پر خاتون انٹرن کو 2008ء سے 2010ء تک ہراساں کرنے کا الزام ہے۔

خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ کارڈینل مارک اویلیٹ ماضی میں پوپ کے مضبوط امیدوار سمجھے جاتے تھے۔ کارڈینل مارک اولیٹ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو جنسی استحصال کو روکنے کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button