یمن

یمن کے شہر حیس پر سعودی اتحاد کا حملہ ناکام

شیعیت نیوز: یمنی فوج نے صوبہ الحدیدہ کے علاقے حیس پر سعودی اتحاد کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔ دوسری طرف جارح سعودی اتحاد سے چھینے گئے ہتھیاروں کے ساتھ یمنی فوج کی پریڈ کی۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل کے مطابق، سعودی اتحاد کے فوجی، حیس میں یمنی فوج کے ٹھکانوں کی جانب پیشقدمی کرنا چاہتے تھے لیکن سخت مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔

سعودی اتحاد نے حیس میں یمنی فوج کے ٹھکانوں پر یہ حملہ ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب خود سعودی حکام کے اعلان کے مطابق یمن میں جنگ بندی پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کو متعدد بار توڑا جاچکا ہے۔ حالانکہ اقوام متحدہ کی جانب سے یمن کی جنگ بندی میں اب تک دو بار دو دو ماہ کی توسیع بھی کی جاچکی ہے۔

ادھر یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر مہدی المشاط نے خبردار کیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے بار بار کیے جانے والے حملوں کی وجہ سے جنگ بندی تقریبا ختم ہوکر رہ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی تیل پر بھی امریکہ کی نظر، امریکی وفود کے دورے سے مچا ہنگامہ

دوسری جانب یمنی کیڈٹوں نے اپنی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں سعودی عرب سے چھینے گئے ہتھیاروں کے ساتھ اپنی مہارتوں کا مظاہرہ کیا۔پریڈ کے دوران امریکہ اور اسرائیل کے جھنڈوں کو بھی پیروں تلے روند دیا گیا۔

یمنی ذرائع کے مطابق ملٹری کیڈٹوں کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے شرکت کی۔ ’’ہم ظالموں سے بدلہ لینے والے ہیں‘‘ نامی فوجی پریڈ میں کیڈٹوں نے مختلف جنگی مہارتوں کا مظاہرہ کیا اور آئندہ ہونے والی کسی بھی ممکنہ جنگ کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنے نعروں میں اس بات کا اظہار کیا کہ وہ اپنی تحریک انصار اللہ یمن کے سربراہ عبدالمالک بدرالدین الحوثی کے حکم کے منتظر ہیں۔

یمن کی سیاسی شوری کے اعلی عہدیدار محمد علی حوثی نے بھی اس تقریب سے خطاب کیا، انہوں نے دشمنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا  کہ یہ دلیر اور بہادر جوان یہاں اس لئے نہیں آئے کہ اپنی طاقت و توانائی کا مظاہرہ کریں بلکہ اس لئے آئے ہیں تاکہ اپنے لوگوں کے دفاع کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کر سکیں۔

انہوں نے یمن میں جارحیت مصروف ممالک سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہم تم سے مقابلہ کریں گے اور تمہیں تباہ کرکے چھوڑیں گے کیونکہ تم ظلم و شرارت کی علامت ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ جارح قوتیں بہرحال شکست کھائیں گی اور انہوں نے جنگ میں جس طرح سے بھی مدد فراہم کی ہے وہ خود ان کے گلے پڑ جائے گی۔

اس فوجی پریڈ میں شریک فوجی گاڑیاں اُس مال غنیمت کا بہت چھوٹا سے حصہ ہیں جو جارح سعودی اتحاد سے حاصل کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button