اہم ترین خبریںلبنان

مزاحمتی فرنٹ اسرائیل کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے پر تیار ہے، سید حسن نصراللہ

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے اسلامی مزاحمت کی فتوحات میں شہید حاج قاسم سلیمانی کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی فرنٹ لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

یہ بات سید حسن نصر اللہ نے پیر کے روز المینار ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت موجودہ صورتحال میں لبنان پر صیہونی حکومت کے کسی بھی حملے یا جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

نصراللہ نے 33 روزہ جنگ کے دوران اور اس سے پہلے اسلامی مزاحمت کی فتوحات کو حاصل کرنے میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل شہید حاج قاسم سلیمانی کے کردار کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہید جنرل حج قاسم سلیمانی ذاتی طور پر میدان جنگ میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے اور مثال کے طور پر لبنان کے جنوب میں یا کسی اور جگہ جانا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جنگ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی جیسے تھنک ٹینک کی ضرورت تھی اور شہید جنرل قاسم سلیمانی ہمارے فیصلوں میں شامل رہتے اور نئی تجاویز دینے والوں کی قدردانی کرتے اور ان کی تجاویز پر عمل کرتے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی تیل پر بھی امریکہ کی نظر، امریکی وفود کے دورے سے مچا ہنگامہ

حزب‌ الله لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی ہمیشہ استقامتی محاذ کو طاقتور بنانے کے لئے کوشاں رہتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان کی آزادی کے بعد ایک میٹنگ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی بھی ہمارے ساتھ تھے، اس میٹنگ میں 2000 میں حزب‌ الله کی تاریخی فتح کا جائزہ لیا گیا اور اس میں غور کیا گیا کہ اسرائیل اس شکست کو ہضم نہیں کر سکتا اور ایک روز وہ حزب‌ الله کو نابود کرنے کیلئے اُس پر حملہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل در اصل لبنان کی سرزمین اور پانی پر قبضہ کرنا چاہتا تھا اور اسیروں کو رہا کرنے کی بھاری ذمہ داری بھی ہماری گردن پر تھی اور ہم نے اسرائیلی فوجیوں کو دھر دبوچنے کا پروگرام بھی بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لیکن ہم اور حاج عماد اور دیگر کمانڈروں نے اس کو اس کام کی اجازت نہیں دی ہے؛ کیونکہ جنگ یا فرنٹ لائن کی موجودگی کے بجائے سے اس کی ہمارے پاس موجودگی زیادہ مفید تھی۔

سید حسن نصر اللہ نے بتایا کہ 2006 کے موسم گرما میں صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کیلیے حزب اللہ کے فیصلے میں ایران کی کسی بھی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 2006 میں گرمیوں کے موسم میں صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کے لیے حزب اللہ کا فیصلہ مکمل طور پر لبنان کا فیصلہ تھا۔ حزب اللہ کے رہنماؤں کی طرف سے لیا گیا تھا اور اس حوالے میں ایران کا کوئی دخل نہیں تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button