عراق

جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل میں ملوث 4 افراد کو عمر قید

شیعیت نیوز: عراق کی ایک عدالت نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے ذمہ دار چار افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی الکرخ عدالت نے 7 اگست کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باہر جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے جرم کے ذمہ دار چار افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

سومریہ ویب سائٹ اور شفق نیوز ایجنسی نے بھی عراقی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ریلیز کو شائع کرتے ہوئے لکھا کہ عمر قید کی سزا پانے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ 3 جنوری 2020 کو امریکی دہشت گرد فوجیوں نے عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باہر آئی آر جی سی کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اور ان کے کچھ ساتھیوں پر حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : نائیجیریا میں پھر عزاداران حسینی پر فائرنگ، 7 شہید 50 زخمی

بعد میں یہ بھی واضح ہوا کہ اس دہشت گردانہ حملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو، پینٹاگون اور صیہونی حکومت کے کچھ اہلکار بھی ملوث تھے اور ٹرمپ نے اس دہشت گردانہ حملے کا حکم امریکی فوجیوں کو دیا تھا۔

سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ اس قتل میں کچھ عراقی تنظیمیں اور اہلکار بھی ملوث تھے۔

دوسری جانب عراق کی الحشد الشعبی تنظیم نے اس ملک کے شمال مغرب میں واقع صوبہ نینوا میں ایک خطرناک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا۔

العہد بیس کے حوالے سے، عراق کے صوبہ نینوی میں الحشد الشعبی تنظیم کی اطلاعات اور ڈیٹا برانچ کے جنرل انفارمیشن مینجمنٹ یونٹ نے آج اعلان کیا کہ اس شخص کو آرٹیکل 4 کی دفعات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

انسداد دہشت گردی کا قانون اور داعش دہشت گرد گروہ سے تنخواہیں وصول کر رہا تھا۔اس کی عسکری سرگرمیاں "ابوبکر بریگیڈ” اور "زرقاوی بریگیڈ” کے نام سے مشہور گروپ کے فریم ورک میں تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button