یمن

اقوام متحدہ بھی سعودی اتحاد کے ساتھ مل گیا، یمنی رہنما عصام المتوکل

شیعیت نیوز: یمن کی قومی تیل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے جنگ بندی کی مدت میں توسیع کے صرف ایک دن بعد پٹرول کے حامل سی ہارٹ بحری جہاز کو روکے جانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ بھی سعودی اتحاد کے غیر قانونی اقدامات کے ساتھ ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی آئل کمپنی نے زور دے کر کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کا یہ اقدام جہاز کی تلاشی لینے اور اس کے پاس اقوام متحدہ کا لائسنس موجود ہونے کے باوجود انجام پایا ہے۔ یمنی آئل کمپنی کا کہنا ہے کہ روکے گئے جہاز میں انتیس ہزار ٹن ایندھن ہے۔

یمن کی آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے کہا ہے کہ جارح اتحاد نے 2 ماہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ المتوکل نے سعودی اتحاد سے مطالبہ کیا کہ اس بحری جہاز کو فورا آزاد کرے۔

واضح رہے کہ سعودی اتحاد کے کرتوتوں پر نظر رکھنے والی یمنی اتاھرٹی کے مطابق ماضی میں دو مرتبہ کی جنگ بندی کی سعودی اتحاد نے 14 ہزار مرتبہ خلاف ورزی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پارلیمنٹ تحلیل اور قبل از وقت انتخابات کرایا جائے، سربراہ مقتدی صدر

دوسری جانب یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے جنگ بندی کی مدت میں مزید 2 مہینے کی مدت بڑھائے جانے کی خبر دی ہے۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گرونڈ برگ نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا اصل مقصد عام شہریوں کی مدد اور سیاسی طریقے سے موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے پر امن راہ حل تلاش کرنا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل، سعودی اتحاد کی جانب سے بحری جہازوں کو بندرگاہ تک پہنچنے سے روکنے، بروقت پروازیں انجام نہ دینے اور اقوام متحدہ کی جانب سے فرائض کی انجام دہی میں لیت و لعل کی اب تک بارہا مذمت کر چکی ہے۔

اقوام متحدہ کی تجویز پر 2 اپریل سے یمن میں جنگ بندی ہوئی اور اس کا مقصد ایندھن سے لدے 18 بحری جہاڑوں کو الحدیدہ بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے اور صنعا ایر پورٹ سے ہر ہفتے 2 پروازں کو اڑان بھرنے کی اجازت دینا تھا۔

اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی سعودی اتحاد نے بارہا خلاف ورزی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button