عراق

عراق کے علاقے بعشیقه میں ترکی کے غیر قانونی فوجی اڈے پر راکٹوں کی بارش

شیعیت نیوز: میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ موصل کے علاقے بعشیقه میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے صوبۂ نینوا کے علاقے بعشیقه میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر کل رات راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس فوجی اڈے پر گراڈ نامی 14 راکٹ داغے گئے۔ چند روز قبل بھی اسی فوجی اڈے پر 5 راکٹ داغے گئے تھے۔

راکٹ حملوں سے ہونے والے ممکنہ جانی و مالی نقصانات کے بارے میں مزید تفصیلات موصول نہیں ہو سکی ہیں۔

یہ حملہ زاخو میں ترکی کی جانب سے ہونے والے حالیہ حملے کے بعد کیا گیا۔

اس سے قبل بھی عراق میں ترکی کے فوجی اڈے کئی بار راکٹ حملوں کا نشانہ ذد چکے ہیں۔ غیرملکی فوجیوں کی غیرقانونی موجودگی سے ناراض عراق کی مزاحمتی تنظیموں نے اب امریکی دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ترکی کے فوجیوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی کی جارحیت کے خلاف عراقی حکام کا اعلیٰ سطحی اجلاس

دوسری جانب مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس امریکی فوجیوں کا ایک قافلہ شام سے عراق میں داخل ہوا ہے۔

سانا کی رپورٹ کے مطابق 156 فوجی ٹرکوں، ٹینکوں اور توپوں سمیت مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس امریکی دہشت گردوں کا یہ قافلہ شام کے علاقے الحسکہ سے نکل کر غیر قانونی الولید گزرگاہ سے عراق میں داخل ہوا ہے۔

امریکی دہشتگرد فوجی شمال مشرقی شام اور عراق کے مابین علاقوں میں فوجی سازوسامان اور ہتھیار منتقل کرتے رہتے ہیں۔

غاصب امریکی فوج کا دعوی ہے کہ وہ عالمی اتحاد کے دائرے میں دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے جبکہ وہ، کرد ڈیموکریٹک فورس کے ساتھ تعاون کر کے تیل کی لوٹ و مار کرنے کی غرض سے شام کے تیل سے مالامال علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button