اہم ترین خبریںلبنان

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ملاقات

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے رابطہ دفتر نے اعلان کیا ہے کہ بیروت میں حزب اللہ لبنان کے سیکیریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔

لبنان کی مقاومتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے ملاقات میں فلسطین، لبنان اور خطے کی سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

سما نیوز ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کو بیروت میں ہونے والی اس ملاقات میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسماعیل ھنیہ سے مزاحمت کے محور کو بڑھانے، خطرات، چیلنجز اور مختلف مواقع سے نمٹنے کے بارے میں مشاورت کی اور حالیہ صورتحال میں قدس، اسلامی مقدسات اور فلسطین کاز سے جڑے اپنے اصلی ہدف تک پہنچنے کے لئے مقاومت کے تمام شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، اپنے دورہ بیروت میں لبنان کے صدر میشل عون، وزیراعظم نجیب میقاتی اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری سے بھی الگ الگ ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام اور فلسطین دشمن قوتیں پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف عمل ہیں،رہنماجہاداسلامی فلسطین ابو شریف

تحریک حماس کے وفد کا دورہ بیروت ایسے وقت میں انجام پا رہا ہے کہ جب علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے بحری جہاز کی موجودگی اور متنازعہ علاقے سے اس غاصب حکومت کی جانب سے گیس نکالے جانے جیسے اقدامات کی بنا پر سخت کشیدگی پائی جاتی ہے۔

ملاقات کے دوران حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے القدس، مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام کی اندرونی اور بیرونی محاذوں پر مفتی اعظم کے کردار اور موقف کی تعریف کی۔

حماس کے رہنماء نے لبنان میں کامیاب انتخابات کے تسلسل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے گیس سمیت دیگر قدرتی وسائل کے استعمال اور ملک کے بنیادی حقوق کے حوالے سے لبنان کے ساتھ مکمل یکجہتی پر زور دیا ہے۔

ملاقات میں سیاسی و میدانی تبدیلیوں بالخصوص قدس اور مسجد اقصیٰ میں ہونے والے واقعات، مسجد اقصیٰ میں وقت اور جگہ کی تقسیم کا منصوبہ مسلط کرنے کی صیہونی کوششوں، مسجد اقصیٰ کے دفاع میں محافظین کے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

اسماعیل ہنیہ نے اس سے قبل بدھ کو لبنان کے مفتی اعظم سے بھی ملاقات اور مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button