عراق

ایران، عراق کے سیاسی امور میں کسی طرح کی مداخلت نہیں کرتا، مقتدی صدر

شیعیت نیوز: صدر گروہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ افواہوں کے برخلاف ایران عراق کے سیاسی امور میں کوئی مداخلت نہیں کرتا اور اس نے کسی بھی شیعہ گروہ پر دباؤ نہیں ڈالا ہے۔

صدر گروہ کے سربراہ سید مقتدی صدر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ وہ عراق کے سیاسی امور میں ایران کی ہر طرح کی مداخلت کی تردید کرتے ہیں اور واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ ایران نے کسی بھی شیعہ گروہ پر کوئی بھی دباؤ نہیں ڈالا ہے اور یہ سراسر جھوٹ ہے کہ صدر گروہ نے ایران کی دھمکی کی بنا پر حکومت کی تشکیل سے علیحدگی اختیار کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی باتوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

مقتدی صدر نے مزید کہا کہ بعض عراقی گروہ سیاسی عمل میں رخنہ اندازی کر رہے ہیں اور بعض سیاسی دھڑوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ عراق کے سیاسی عمل میں اس طرح کے گروہوں کے ساتھ شامل نہیں ہوں گے ۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن صنعاء پر قبضہ کی تیاری کر رہا ہے، سید عبدالمالک الحوثی

عراق کی صدر پارٹی کے رہنما نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ عراق کی اصلاح اور اسے بچانے کے لئے وہ دلیرانہ موقف اختیار کریں۔

یہ بیان، صدر گروہ کی جانب سے عراق کے سیاسی عمل سے باہر نکلنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

دوسری جانب عراقی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس ملک کی انٹیلی جنس سروس کے مرکز کےقریب تین بم دھماکے ہوئے۔

العہد ٹی وی چینل نے بریکنگ نیوز میں بتایا کہ عراق کے مقامی ذرائع کے مطابق سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس ملک کی انٹیلی جنس سروس کے مرکز کےقریب تین بم دھماکے ہوئے، رپورٹ کے مطابق تینوں بم دیسی ساختہ بم تھے۔

تاہم کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، یاد رہے کہ یہ دھماکے عراقی دارالحکومت بغداد میں واقع عراقی انٹیلی جنس سروس کی عمارت کی حفاظتی باڑ کے قریب ہوئے۔

واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں بغداد میں آتشزدگیوں اور بم دھماکوں میں اضافہ ہوا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button