ایران

صدر ابراہیم رئیسی کا علم پر مبنی مصنوعات کی برآمدات کی بنیادیں فراہم کرنے کا حکم

شیعیت نیوز: ایرانی صدر نے خطی اور غیر خطی ممالک کے حکام کی جانب سے ایران میں علم پر مبنی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانے میں دلچسبی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس شعبے کے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ممالک میں علم پر مبنی مصنوعات کی برآمدات کی بنیادیں کی فراہمی کو ایجنڈے میں شامل کریں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید ابراہیم رئیسی نے کابینہ کے اجلاس کے دوران، انتظامی کاموں کی مشکلات اور چیلنجز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی خدمت کا راستہ کوئی آسان راستہ نہیں ہے اور اس میں بہت اتاؤ چڑھاؤ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دشمن بھی اسی راستے میں رکاوٹیں ڈالنے سے اس کو مزید مشکل بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؛ لیکن ہمیں اللہ رب العزت پر بھروسے اور مضبوطی سے اسی راستے میں قدم اٹھانا ہوگا۔

انہوں نے ملک میں علم پر مبنی شعبے کی صلاحیتوں اور اس شعبے میں پیداوار کو فروغ دینے پر سپریم لیڈر کے زور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ایران کا دورہ کرنے والے تمام صدور نے ہمارے ملک کی اقتدار، مقام اور صلاحیت اور تعلیمی میدان میں ایرانی نوجوانوں کی کامیابیوں کی تعریف کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بورڈ آف گورنرز کی قرارداد سے ویانا مذاکرات کو فائدہ نہیں ہوگا، محمد باقر قالیباف

صدر رئیسی نے خطی اور غیر خطی ممالک کے حکام کی جانب سے ایران میں علم پر مبنی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانے میں دلچسبی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس شعبے کے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ممالک میں علم پر مبنی مصنوعات کی برآمدات کی بنیادیں کی فراہمی کو ایجنڈے میں شامل کریں۔

ایرانی صدر مملکت نے ایران اور دوست ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدے گزشتہ سال کے دوران سفارت کاری میں تبدیلی کا نتیجہ ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران تمام دستاویزات اور معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کرے گا۔

انہوں نے پیداوار میں اضافے کے لیے پیداواری یونٹس کو درپیش رکاوٹوں اور مسائل کو دور کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا اور اس علاقے کے متعلقہ انتظامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت میں اس بنیادی رجحان کی بنیاد پر اقدامات کریں اور مسائل کے حل کے لیے سنجیدگی سے کام کریں۔

صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی پیداواری یونٹ کو کسی بھی طرح اور کسی بھی بہانے بند نہ کیا جائے یا کہ اس کے کام میں خلل نہ ڈالا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button