دنیا

تیونس اور اسرائیل ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں، صہیونی اخبار

شیعیت نیوز: صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نےکل شام (بدھ) کو دعویٰ کیا ہے کہ تیونس کی حکومت اور صیہونی حکومت ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔

صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نے آج اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تیونس اور تل ابیب کے درمیان ممکنہ اتحاد پر سفارتی مذاکرات جاری ہیں۔

تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کی تیونس کی اپوزیشن کے ساتھ ساتھ الجزائر نے بھی مخالفت کی ہے جو اسے ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

تیونس کی حکومت یا صیہونی حکومت کی طرف سے اس رپورٹ کی تصدیق یا تردید کرنے والا کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تیونس میں نئے آئین کے مسودے کے لیے قومی مشاورتی کمیٹی کے رابطہ کار نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ تیونس کے سرکاری مذہب کے طور پر اسلام کا نام نئے آئین کے مسودے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی ٹیکنالوجی بھی یمنی میزائلوں کا مقابلہ کرنے سے عاجز ہے، بدرالدین الحوثی

الصادق البلید نے اے ایف پی کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا، تیونس کے اسی فیصد لوگ انتہا پسندی کے مخالف اور مذہب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہیں، اور ہم بالکل یہی کریں گے۔ ہم صرف پہلے سیزن کے موجودہ فارمیٹ میں ترمیم کریں گے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ تیونس کے نئے آئین میں اسلام کا ذکر نہیں کیا جائے گا۔

تیونس کے صدر کے اقدامات کو حالیہ مہینوں میں اسلامی گروپوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

گزشتہ جولائی میں، تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنے مخالفین کی طرف سے ’’بغاوت‘‘ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم اور حکومت کے اراکین کو معزول کر دیا اور پارلیمنٹ کو معطل کر دیا۔ اس سلسلے میں ٹریڈ یونین سمیت متعدد جماعتوں اور تنظیموں نے ملک بھر میں مظاہروں کی کال دی تھی تاکہ عدلیہ سے تیونس کے سیاستدان شکری بلید کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button