اہم ترین خبریںپاکستان

اسلامی تحریک پاکستان ، شیعہ علماء کونسل بھی پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی بن گئی

یہاں یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ گلگت بلتستان میں ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے آخری انتخابات سے قبل بھی مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے تحریک انصاف اور اسلامی تحریک کے درمیان انتخابی اتحاد کی بھرپورکوشش کی تھی اور عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلامی تحریک کو بھی اس اتحاد میں شامل کیا جائے،انتخابی اتحاد کے اعلان کے وقت آخری وقتوں میں اسلامی تحریک نےنامعلوم وجوہات کی بناء پر شمولیت سے انکار کردیا تھا۔

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بعد اسلامی تحریک پاکستان ، شیعہ علماء کونسل نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرلیا۔ اسلامی تحریک پاکستان نے علامہ ساجد علی نقوی کی ہدایت پر گلگت بلتستان اسمبلی میں حکومت اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان اور مرکزی جنرل سیکریٹری آئی ٹی پی علامہ شبیر میثمی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان نے سربراہ جماعت علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے ۔آئی ٹی پی کے واحد رکن گلگت بلتستان اسمبلی ایوب وزیری نے اپوزیشن بینچ چھوڑ کر حکومتی بینجوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی وفد نے جنرل سیکریٹری علامہ شبیر میثمی کی سربراہی میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان سے جی بی ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی اس موقع پرسابق گورنر جی بی راجہ جلال حسین مقپون سمیت اسلامی تحریک کے رہنما محمد علی قائد، زاہد علی اخونزادہ اور ایوب وزیری, سرور علی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانی وفد کی خاتون سرغنہ کے مسلم لیگ ن سے تعلقات بے نقاب

ملاقات میں اسلامی تحریک پاکستان نے گلگت بلتستان کے عوام کی فلاح و بہبود، صوبے کی جامع ترقی اور دیرینہ مسائل کے حل کے لئے چئرمین عمران خان کے ویژن اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وزیراعلی خالد خورشید کی قیادت پر بھرپورُاعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی گلگت بلتستان حکومت میں باضابطہ شامل ہونے کا اعلان کیا۔ اور اس اتحاد کےُزریعے صوبائی حکومت کی مضبوطی کے لئے ساتھ چلنے اورصوبے کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

اس موقع پر وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے اسلامی تحریک کو گلگت بلتستان حکومت میں خوش آمدید کہا اوراس امید کا اظہار کیا کہ یہ اتحاد گلگت بلتستان کی حکومت کومضبوط کریگا۔ اس اتحاد سے گلگت بلتستان میں پی ڈی ایم کے سیاسی عزائم و سازشیں ناکام ہونگی۔ یہ اتحاد گلگت بلتستان کی پائیدار تعمیر وُترقی کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے ،خطے میں بھائی چارگی اور امن و امان کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا کریگا

ذرائع کے کہنا ہے کہ اسلامی تحریک کے رکن اسمبلی ایوب وزیری کو کابینہ میں اہم قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے ، جبکہ اسلامی تحریک ممکنہ طور پر پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے امریکا مخالف بیانئےکو بھی سپورٹ کرے گی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل آئی ٹی پی کے اعلیٰ سطح وفد نے اپنے دورہ گلگت کے موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان اور سابق گورنر جی بی راجہ جلال حسین مقپون سے ان کے عشائیے کے موقع پر تفصیلی ملاقات کی تھی بعد ازان وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان اور سابق گورنر جی بی راجہ جلال حسین مقپون نے اسلام آباد میں سربراہ شیعہ علماء کونسل علامہ ساجد نقوی سے ملاقات کی اور انہیں جی بی حکومت میں شمولیت کی دعوت دی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں: براستہ تفتان بارڈر زیارات مقامات مقدسہ کیلئے ایران جانے والے پاکستانی زائرین کیلئے خوشخبری

علامہ ساجد نقوی نے حکومتی وفد کو پارٹی مشاورت کے بعد حتمی فیصلے سے آگاہ کرنے کا کہا تھا آج علامہ ساجد نقوی کی ہدایت پر اسلامی تحریک پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ باقائدہ گلگت بلتستان حکومت میں حصہ بن گئی ہے۔

یہاں یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ گلگت بلتستان میں ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے آخری انتخابات سے قبل بھی مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے تحریک انصاف اور اسلامی تحریک کے درمیان انتخابی اتحاد کی بھرپورکوشش کی تھی اور عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلامی تحریک کو بھی اس اتحاد میں شامل کیا جائے،انتخابی اتحاد کے اعلان کے وقت آخری وقتوں میں اسلامی تحریک نےنامعلوم وجوہات کی بناء پر شمولیت سے انکار کردیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button