ایران

ایران نے خصوصی اقدامات کا اعلان کر دیا، امریکہ سیاسی فیصلہ کرے، خطیب زادہ

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم نے انریکہ مورا کے دورہ تہران میں جوہری معاہدے کے حوالے سے خصوصی اقدامات اور تجاویز پیش کیں اور واشنگٹن کو اپنا سیاسی فیصلہ لینا چاہیے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے جوہری معاہدے کی مشترکہ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر انریکہ مورا کے دورے اور صہیونیوں کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی سفارت کاری کے لیے کوئی اقدام کیا جاتا ہے تو ناجائز صیہونی ریاست اس کے خلاف نئی سازش کرتی ہے، یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ تہران میں یورپی رابطہ کار کی بات چیت اچھی رہی اور ہم اپنی پیش کردہ بعض تجاویز پر واشنگٹن کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں، اگر واشنگٹن ایرانی تجاویز کا جواب دیتا ہے تو ہم ویانا واپس جا سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر واشنگٹن اپنا سیاسی فیصلہ کرتا ہے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اچھا قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران جوہری معاہدے میں اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتا ہے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں، بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو ترک کرے۔

یہ بھی پڑھیں : برطانوی شیعہ اور امریکی سنی ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں، صدر ابراہیم رئیسی

انہوں نے ویانا مذاکرات میں روس کے کردار کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں جنگ اور مغرب کے ساتھ تنازعہ مذاکرات میں ماسکو کے کردار پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

ایرانی ترجمان نے ماحولیاتی اجلاس کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہم آئندہ جولائی میں تہران میں خطے کے ممالک کے وزرائے ماحولیات کی میزبانی کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ پانی اور گردوغبار کے مسئلے پر بات چیت کی جاسکے۔

انہوں نے افغانستان میں حالیہ پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سلامتی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اس میں موجود گورننگ باڈی پر عائد ہوتی ہے اور اسے دہشت گرد گروہوں کو پڑوسی ممالک کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

انہوں نے تہران سے واپسی پر فرینکفرٹ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مورا کی گرفتاری کے بارے میں کہا کہ صہیونیوں کی بد نامی سب پر واضح ہو چکی ہے، ایران نے اس اقدام کی وجہ پوچھی اور کچھ ہی دیر بعد مسئلہ حل ہو گیا۔ مورا اور یورپی یونین کو اس سلسلے میں وضاحت فراہم کرنی چاہیے۔

خطیب زادہ نے بیلجیئم میں قید ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ایرانی سفارت کار کو جرمن اور بیلجیئم کی حکومتوں نے سفارتی اصولوں اور ویانا کنونشن کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گرفتار کیا اور اس کی حراست کو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسے نامناسب حالات میں رکھا جا رہا ہے اور ان کے حقوق کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور یہ فطری بات ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کو نظر انداز کرنا ہر ایک کے لیے ایک بدصورت معاملہ ہے، یورپی یونین کے ممالک کی طرف سے سفارتی حقوق کی پامالی کو ایک افسوسناک معاملہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنے دو طرفہ اور نجی چینلز کے ذریعے اس مقدمے کی پیروی کی ہے اور ساتھ ہی متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے رجوع کیا ہے۔

انہوں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یورپی حکومتیں تجربہ کار مجرموں اور جاسوسوں کے بارے میں پروپیگنڈہ کر رہی ہیں جو ایران میں سازش کے مقصد سے داخل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسدی کی گرفتاری اور حوالگی، عدالت اور اس کی سزا کے تمام مراحل غیر قانونی ہیں۔

انہوں نے اس سوال کے آیا کوئی ایرانی عہدیدار شیخ محمد بن زاید النہیان کے متحدہ عرب امارات کے صدر منتخب ہونے کی تقریب میں شرکت کرے گا، جواب میں کہا کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا دورہ ایجنڈے میں شامل ہے۔

انہوں نے یکطرفہ جبر کے اقدامات اور انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ دوہان کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوہان ایران پہنچی ہیں، ہمارے ملک نے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دوہان کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوہان اپنی تقرریوں کو اپنے شیڈول کے مطابق ترتیب دیتی ہے اور اس ہفتے اپنے دورے کے خلاصے کا اعلان کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button