ایران

برطانوی شیعہ اور امریکی سنی ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں، صدر ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اہلسنت علماء سے ملاقات میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی گھناؤنی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی شیعہ اور امریکی سنی ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔

سید ابراہیم رئیسی سے آج اہل سنت علماء کے ایک وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر ایران نے شیعہ-سنی اتحاد کو اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیا۔

صدر رئیسی نے علاقائی سطح پر وہابی تکفیری دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ دونوں عالم اسلام کے اتحاد یکجہتی کے خلاف ہیں اور دونوں نے مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے خاص گروہ تشکیل دے رکھے ہیں ۔ برطانوی شیعہ اور امریکی سنی دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

صدر رئیسی نے کہا کہ اہلسنت علماء کو وہابی تکفیری دہشت گردوں کو اہلسنت کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کے یوم نکبہ کی مناسبت پر ایرانی ایوان صدر کا بیان

انہوں نے اپنی ملاقات میں خطے میں تکفیری عناصر کے پھیلتے دائرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تکفیری اور سلفی افکار کی طرف سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے اور برطانوی شیعہ اور امریکی سنی دونوں ہی ایک سکے کے دو رخ ہیں اور دونوں ہی اسلامی دنیا میں اتحاد کے خلاف ہیں۔

صدر رئیسی نے سبسڈی کو بامقصد بنانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سبسڈی تاجروں کے حوالے کرنے کے بجائے براہ راست عوام کو دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ تاجر سبسڈی کا غلط استعمال کررہے تھے اور سبسڈی کے موجودہ طریقہ تقسیم سے بڑے پیمانے پر مالی کرپشن ہورہی تھی جسے روکنے کے لئے حکومت نے سبسڈی براہ راست عوام کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام اور علماء کو چاہیے کہ وہ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے حکومت کا تعاون کریں تاکہ غریب عوام کی اقتصادی اور معاشی مشکلات کو حل کیا جاسکے۔ صدر رئیسی نے اتحاد اور یکجہتی کے سلسلے میں اہسنت علماء کے مثبت اور تعمیری کردار کی بھی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button