جنگ یوکرین سے سب سے زیادہ توانائی کا شعبہ متاثر ہوگا، کرسٹالینا جارجیوا
شیعیت نیوز: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے جنگ یوکرین کے عالمی اقتصادی نتائج کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ یہ جنگ توانائی کے شعبے کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ملکوں کو اپنے عوام اور معیشت کے لیے ضروری توانائی کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ اس جنگ کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا بھر کے ممالک میں توانائی کے اسٹریٹیجک ذخائر کی تقویت اور گارنٹی کے حصول کا شدید رجحان پیدا ہوگا اور یہ صورتحال دنیا کے سامنے عسکری محاذ آرائی کے نئے خدشات پیدا کرے گی۔
انہوں نے کرونا اور جنگ یوکرین کے بعد دنیا بھر میں مہنگائی میں اضافے کےبارے میں بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے رواں سال کے دوران عالمی اقتصادی شرح نمو 4.9 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا لیکن اب اسے گھٹا کر4 اعشاریہ 6 فیصد کردیا ہے، تاہم اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی شرح نمو 3.6 فیصد سے آگے نہیں بڑھ پائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : الجزیرہ کی رپورٹر شہید شیریں ابو عاقلہ کے جلوس جنازہ پر حملے کی عالمی سطح پرمذمت
دوسری جانب چین نے روس مخالف پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح یوکرین میں امن قائم نہیں ہوسکتا ۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائـب مندوب دائی بینگ نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ روس اور یوکرین، انسان دوستانہ مسائل میں تعاون بڑھائیں گے اور جنگ کے بھیانک نتائج روکنے کی کوشش کریں گے۔
چین کے اس سفارتکار نے روس اور یوکرین دونوں سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کے ذریعے امن قائم کرنے کے لئے سیاسی حالات سازگار بنائیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی ہنگامی امدادی امور کی ڈپٹی کوآرڈینیٹر جوئیس مسویا نے سلامتی کونسل میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے جنگ یوکرین کو عظیم انسانی مسائل و مشکلات پیدا ہونے کا باعث قرار دیا۔ انھوں نے خاص طور سے لوہانسک کی صورت حال کو تشویشناک بتایا جہاں کے لوگ بجلی، پانی اور گیس کی سہولیات تک سے محروم ہو گئے ہیں۔