اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

شہید ابو عاقلہ کی آخری رسومات کی ادائیگی، میت بیت المقدس منتقل

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونےوالی فلسطینی خاتون صحافی شہید ابو عاقلہ کی جمعرات کے روز رام اللہ میں کنسلٹنٹ اسپتال میں آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد میت کو بیت المقدس منتقل کردیا گیا ہے جہاں آج جمعہ کو اس کی تدفین کی جائے گی۔

رام اللہ کے ایک اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد شہیدہ کے جسد خاکی کو فلسطینی پرچم میں لپیٹنے کے بعد اسے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور اس کے بعد اس کا جسد خاکی بیت المقدس منتقل کردیا گیا ہے۔

اس تقریب میں ہزاروں کی تعداد میں رام اللہ کے رہائشی موجود تھے، جنہوں نے ابو عقیلہ کی تصاویر اٹھائیں ہوئی تھیں اور یہ نعرے لگا رہے تھے ’’لا اله الا الله، اسرائیل عدو الله۔‘‘

شہیدہ کے آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد سرکردہ سیاسی، ابلاغی اور قومی شخصیات کی موجودگی میں میت کو قافلے کی صورت میں بیت المقدس منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی میڈیا کی منافقانہ پالیسی جاری، شیریں ابوعاقلہ کے قتل پر اسرائیل کا نام نہیں لیا

ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے شہید ابو عاقلہ کے قتل کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی ریاست پر عائد کی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا کہ وہ جلد ہی صحافی کے قتل کا مقدمہ بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، تاکہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے۔

انہوں نے تاکید کی کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، کیونکہ یہ صیہونی حکومت شیرین ابو عقیلہ کے قتل کی ذمہ دار ہے اور اسے تحقیقات میں حصہ لینے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے شہیدہ ابو عقیلہ کو شہداء اور اسیران کی ماؤں کے دکھ درد، قدس اور مہاجر کیمپوں کے مصائب کا راوی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس صحافی کا قتل کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی درجنوں فلسطینی میڈیا ورکرز صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں قتل ہوتے آئے ہیں۔

رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر میں شہید کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقعے پر ہلال احمر فلسطین نے شہیدہ کا جسد خاکی موصول کیا جس کے بعد اسے قافلے کی شکل میں رام اللہ کے لیے روانہ کردیا گیا۔

ابو عاقلہ کی آخری رسومات آج جمعہ کو تین بجے ادا کرنے کے بعد باب الخلیل کے رومن کیتھولیک چرچ کے ’صہیون‘ قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button