ایران

ہیرمند کے مسئلے میں طالبان حکومت سے راضی نہیں ہیں، امیرعبداللہیان

شیعیت نیوز: ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ دریائے ہیرمند میں ایران کے آبی حق کے سلسلے میں افغانستان کی طالبان حکومت سے راضی نہیں ہیں۔

ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے منگل کو پارلیمنٹ کے عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیرمند کے موضوع پر افغان حکام سے راضی نہیں ہیں اس کے باوجود افغانستان کے وزیرخارجہ سے ہونے والے مذاکرات میں سفارتی اورصحافتی دونوں سطح پر بارہا اعلان کیا ہے اورزوردیا ہے کہ ایران دریائے ہیرمند کے پانی پراپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔

امیرعبداللہیان نے ایران اور افغانستان کے سرحدی کمیشنرکے درمیان ہونے والے اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس جو کچھ دنوں پہلے طالبان حکام کے دورمیں منعقد ہوا اس کے بعد کمال خان ڈیم سے کچھ پانی چھوڑا گیا ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں افغانستان کی جانب سے کچھ خلاف ورزیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے کافی کوششیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ جنوب مغربی افغانستان کے صوبہ نیمروز کے صدر مقام شہر زرنج کے جنوب میں اٹھارہ کیلومیٹر کے فاصلے پرواقع دریائے ہیرمند پرکمال خان ڈیم تعمیر ہے ۔

ایران اور افغانستان کے درمیان انیس سو بہتر میں ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے جس کی بنیاد پرہرسال دریائے ہیرمند کا آٹھ سوپچاس ملین میٹرمکعب پانی ایران سے متعلق ہے۔

دریائے ہیرمند معاہدے کی پانچویں شق کے مطابق افغانستان کو اپنے حصے کے پانی سے زیادہ پرکوئی حق نہیں ہوگا چاہے اسے زیادہ پانی کی ضرورت کیوں نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سپاہ پاسداران کا حملہ

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے اور اسے ہٹانے کے راستے پر گامزن ہے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ ملک پر عائد پابندیوں کو غیر موثر کرنے اور اسے ہٹانے کے دو راستوں پر عمل کیا جا رہا ہے، ملک کو اقتصادی تبدیلی کی راہ پر گامزن کرنے اور اشیائے صرف کے لیے حکومتی سبسڈی کی منصفانہ تقسیم کو برقرار رکھنا ایران کی اہم حکمت عملی ہے۔

امیرعبداللہیان نے کہا کہ پابندی ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، جب کہ ایک اچھے، مضبوط اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران کی سرخ لکیروں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button