یمن

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت قومی مذاکرات کے لئے تیار

شیعیت نیوز: یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رہنما نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ وہ یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات کے خلاف نہیں ہیں کہا کہ کسی بھی طرح کی گفتگو بیرونی دباؤ سے دور اور مناسب ماحول میں ہونی چاہئے۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالملک العجری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ صنعا یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا مخالف نہیں کیونکہ وہ سیاسی راہ حل میں شامل ہیں لیکن مذاکرات دباؤ ، جنگ اور بیرونی فریق کے محاصرے سے دور مناسب ماحول میں ہونے چاہئے ۔

یہ بھی پڑھیں : جنت البقیع میں اہل بیت رسولؐ کے مزارات مقدسہ کی توہین کی قومی اسمبلی میں گونج

عبدالملک العجری نے تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ عقل مندی نہیں ہے کہ مذاکرات کی میز کو آگے کردیا جائے اور پھر پیچھے سے باہری طاقتیں تلوارکھینچیں اور محاصرہ جاری رکھیں ۔

ایک مہینے پہلے یمن کے مستعفی صدر منصورہادی نے سعودی عرب کے دباؤ میں اپنی طاقت و تمام صدارتی اختیارات صدارتی کونسل کے سپرد کردیئے ۔ اس اقدام کو منصورہادی کے خلاف ریاض کی بغاوت سے تعبیرکیا گیا ۔ اس کے بعد سے سیاسی سمجھوتے کے لئے نیشنل سالویشن حکومت کے ساتھ مذاکرات کا اختیار صدارتی کونسل کے سپرد کردیا گیا ہے ۔

اس کے باوجود ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب، عبوری کونسل کو آگے کرکے یمن کے خلاف آٹھ سالہ جنگ کے نتائج سے بچنے اورکوئی مراعات دیئے بغیر یمن اورصنعا حکومت کے خلاف جنگ اور محاصرہ جاری رکھنے کی کوشش کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button