مشرق وسطی

شام کا ترکی سے بات چیت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، شامی سفیر ریاد حداد

شیعیت نیوز: روس میں شام کے سفیر ریاد حداد نے دمشق کے بارے میں ترکی کی جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دمشق کا انقرہ سے گفتگو کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس میں شام کے سفیر ریاض حداد نے بتایا کہ ان کے ملک کے حکام کو ترک حکام کے ساتھ تنازع کے حل کے لیے بات چیت شروع کرنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔

رشیا ٹوڈے نے شام کے بارے میں ترکی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے ریاض حداد نے رشا ٹو ڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ وقتاً فوقتاً صوبہ الحسکہ میں لاکھوں شامیوں کو پانی کی فراہمی بند کر دیتا ہے کیونکہ اس نے آستانہ عمل مذاکرات کی ضامن حکومت کے طور پر ضروری وعدوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کم کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام اور بالخصوص مکتب اہل بیتؑ میں اہم ترین امر نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت ہے،علامہ عارف واحدی

ریاد حداد کا کہنا تھا کہ آستانہ عمل مذاکرات شام کی علاقائی اور ارضی سالمیت کے احترام کے لئے ہو رہے ہیں جبکہ ترکی دہشت گرد گروہوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور تنازع کے پرامن حل کے راستے میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے لہٰذا ہمارا انقرہ کے ساتھ حکومتی عہدیداروں کی سطح پر مذاکرات کا تب تک کوئی منصوبہ نہیں ہے جب تک کہ ترکی دمشق کے خلاف اپنی جارحانہ پالیسیوں کو ترک نہیں کرتا۔

ماسکو میں شام کے سفیر ریاد حداد نے کہا کہ شام ان حکومتوں سے بات کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے جو دمشق کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتی ہیں۔

دریں اثنا، ترک حکام، دمشق حکومت کے ساتھ بات چیت کے خواہاں ہیں، جہاں مشرقی اور شمال مشرقی شام کے صوبوں الحسکہ، دیر الزور اور الرقہ کے زیادہ تر علاقے پر کرد ڈیموکریٹک فورسز کا کنٹرول ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button