شامی حکومت مسلط کردہ بین الاقوامی جنگ میں کامیاب رہی، آیت اللہ سید علی خامنہ ای

شیعیت نیوز: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بین الاقوامی جنگ میں شامی حکومت اور عوام کی کامیابی کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔
تہران میں شام کے صدر بشار اسد اور ان کے ہمراہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سیدعلی خامنہ ای نے فرمایا کہ شامی حکومت اپنے عوام اور استقامت کے نتیجے میں ایک بین الاقوامی جنگ میں کامیاب رہا ہے جس سے اس کے وقار اور سربلندی میں اضافہ ہوا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونی مخالف عوامی جذبات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ آج خطے کے بعض ممالک صیہونی حکام کے ساتھ میل جول کر رہے ہیں لیکن ان ہی ملکوں کے عوام یوم قدس کے موقع پر صیہونیت مخالف نعرے لگاتے ہیں اور یہ ایک علاقائی حقیقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شہید جنرل قاسم سلیمانی جہاں بھی ہوتے مزاحمتی محاذ کی فکر میں رہتے تھے، خالد قدومی
قائد اسلامی انقلاب نے شام کے صدر کے جذبے اور خوش مزاجی کو عظیم کاموں کی بنیاد قرار دیا اور فرمایا کہ ایران کے صدر اور حکومت واقعی خوش مزاج اور بلند حوصلے اور عزم کے مالک ہیں اور شام کے مسئلے کے حل پر پختہ عزم رکھتے ہیں جسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے موقع کے طور پر استعمال کیا جانا ہوگا؛ اس ملاقات میں ایرانی صدر مملکت سید "ابراہیم رئیسی” نے بھی حصہ لیا تھا۔
آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے ایران اور شام کے درمیان تعلقات کے زیادہ سے زیادہ فروغ پر بھی زور دیا۔
شام کے صدر بشار اسد نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایرانی حکومت اور عوام کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چالیس سال کے دوران علاقائی مسائل اور خاص طور سے مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایران کی استقامت اور پائیداری کے نتیجے علاقے کے عوام سمجھنے لگے ہیں کہ ایران ٹھوس اور اصولی راستے پر گامزن ہے۔
شام کے صدر نے کہا کہ دنیا سمجھتی ہے کہ ایران استقامتی محاذ کو اسلحہ جاتی امداد فراہم کرتا رہا ہے حالانکہ ایران کی اہم ترین امداد، خطے میں استقامت کی پائیدار روح کو پروان چڑھانا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور شام کے اسٹریٹیجک تعلقات کی بدولت، اسرائیل خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔