عراق

امریکی دہشت گردی کے اڈے التاجی پر ایک بار پھر راکٹوں سے حملہ

شیعیت نیوز: خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد کے قریب واقع امریکہ سے وابستہ فوجی اڈے التاجی کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

شفق نیوزکی رپورٹ کے مطابق، بدھ کی رات فوجی اڈے التاجی پر راعدیہ کے علاقے سے 2 راکٹ داغے گئے جو امریکہ کی دہشت گردی کے اس اڈے کے قریب گرے ۔ تاہم ابھی تک عراق کے سرکاری ذرائع ابلاغ کی طرف سے اس حملے کے بارے میں کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ مارچ 2020 میں بھی التاجی میں امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 3 امریکی دہشت گرد اور ایک برطانوی فوجی ہلاک اور 12 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد امریکی دہشت گردوں نے اگلے ہی روز عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کے مراکز پر بم گرائے تھے جس میں 3 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت کے لئے فلسطینیوں کی آمادگی

دوسری جانب عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے بغداد میں منعقد ہونے والے ایران و سعودی عرب کے مذاکرات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عراق، ایران و ترکی کے سکیورٹی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔

الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ اسی حوالے سے خصوصا سکیورٹی مسائل کا جائزہ لینے کی خاطر ایران کا ایک اعلی سطحی سفارتی وفد عید الفطر کے بعد بغداد کا دورہ کرے گا۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران و سعودی عرب 10 نکاتی مفاہمیت کی ایک یادداشت پر دستخط کرنے کو تیار ہو گئے ہیں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کی اگلی نشست بھی عنقریب بغداد میں ہی منعقد ہو گی۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں عراقی سرزمین پر ترک فوجوں کی غیر قانونی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی سرزمین کے اندر انجام پانے والی فوجی کارروائیوں سے متعلق ترکی کی جانب سے پیش کیا جانے والا جواز کافی نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button