یمن

یمن کے سابق صدر منصور ہادی کے استعفیٰ کا انصار اللہ نے خیر مقدم کیا

شیعیت نیوز: یمن کی انصار اللہ تحریک نے یمن کے سابق صدر منصور ہادی کے استعفیٰ کا خیر مقدم اور ریاض میں یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کو مسترد کیا ہے۔

جیسے ہی یمن کے سابق صدر منصور ہادی کی طرف سے باضابطہ طور پر استعفیٰ کا اعلان ہوا، اس ملک کی انصار اللہ مزاحمتی تحریک نے کہا ہے کہ اس اقدام سے اقوام متحدہ کے پاس سعودی عرب کی رہنمائی میں سات سال سے جارحین کی حمایت جاری رکھنے کا بہانہ ختم ہو گیا۔

انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نےجمعہ کی شب ٹویٹ کیا کہ عبد ربہ منصور ہادی کی نقلی حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تبدیلی نے ان سبھی ملکوں کے الزامات کو باطل کر دیا ہے جنہوں نے باغیوں سے مقابلے کے بہانے یمن پر حملے کئے۔

یہ بھی پڑھیں : تل ابیب میں شہادت طلبانہ حملے میں صیہونیوں کی کمزوری اور ناوتانی نمایاں ہوگئی، حزب اللہ

محمد عبد السلام نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو یمن کی ناکہ بندی جاری رکھنے اور یمنی قوم کے قتل عام کے لئے ’بین الاقوام سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت‘ کی اصطلاح کو استعمال کرنے کا اب کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں یمن کے تنازعے کے لئے مذاکرات کی میزبانی کرنے کے سعودی عرب کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کا مستقبل اس ملک کے عوام طے کریں گے۔

انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے کہا کہ یمنی عوام کے نزدیک غیر قانونی فریق کی حمایت یافتہ گفتگو کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

جارح سعودی اتحاد کے پاس امن کو فروغ دینے کے لئے ایک ہی راستہ ہے اور وہ حملے روکنا، ناکہ بندی ختم کرنا اور اپنی فورسز کو باہر نکالنا ہے، اس سے ہٹ کر کوئی بھی اقدام کرایے کے فوجیوں کو دوبارہ تیار کرنے اور انہیں کشیدگی کو بڑھانے کے لئے استعمال کرنے کی ناکام کوشش ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button