لبنان

ہم روس کے خلاف ووٹ نہیں دیتے کیونکہ ہم بات چیت کے پابند ہیں، عبداللہ بو حبیب

شیعیت نیوز: لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے جمعرات کو انسانی حقوق کی کونسل میں روس کی رکنیت معطل کرنے کے حق میں ووٹ دینے سے انکار کرنے کی وجہ بتائی۔

لبنان کی طرف سے روس کے خلاف ووٹ دینے سے انکار کی وجہ یہ ہے کہ بیروت کا خیال ہے کہ مذاکرات فوجی طاقت کے استعمال کے بجائے تنازعات کو حل کرنے کا ایک بہتر ذریعہ ہے۔

عبداللہ بو حبیب نے مزید کہا کہ اگر روس کو انسانی حقوق کی کونسل سے نکال دیا جاتا ہے، تو بات چیت اس کونسل میں واپس نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ملک میں آئین کی بحالی ، مظلوم کی دادرسی اور ملکی استقلال اور خود مختاری ہر چیز سے زیادہ اہم ہونی چاہئیے، علامہ راجہ ناصرعباس

انہوں نے بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کی سرگرمیوں کی سیاست کو مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل نے، جس کی صدارت لبنان کو منتقل کر دی گئی ہے، نے بھی اپنے حالیہ اجلاس میں سیاست کی مخالفت کی۔ "آخر میں، ہم عرب نقطہ نظر کے مطابق ہیں۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں انسانی حقوق کونسل میں ماسکو کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس کے حق میں 93 ووٹ آئے۔ 24 ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا اور 54 ممالک نے ووٹ نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی تاجر سالم المزینی ، محمد بن سلمان کے ٹائیگر اسکواڈ کی حراست میں

چین اور ایران ان ممالک میں شامل تھے جنہوں نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ اپنے منفی ووٹ کی وجہ بتاتے ہوئے، چینی وزارت خارجہ نے قرارداد کے مسودے میں شفافیت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے روس کی طرف سے سلامتی کونسل کی معطلی کو ’’غیر تعمیری‘‘ اور ایک خطرناک مثال قرار دیا۔

 

 

متعلقہ مضامین

Back to top button