دنیا

حرم مطہر میں ہوئے وحشیانہ جرم پر افغان علمائے اہلسنت کا سخت ردعمل

شیعیت نیوز: افغانستان کے علمائے اہلسنت نے ایران کے مقدس شہر مشہد المقدس میں واقع فرزند رسول کے حرم مطہر کے صحن میں منگل کے روز ہوئے وحشیانہ جرم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دشمن مسلمانوں کے خلاف اپنی سازشوں پر عمل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔

منگل کے روز سہ پہر کے وقت ایک نامعلوم فرد نے ایران کے شہر مشہد مقدس میں واقع امام رضا علیہ السلام کے روضۂ مبارک کے صحن میں تین علماء پر چاقو سے حملہ کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق اس حملے میں ایک عالم دین شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال میں بھرتی کیا گیا۔ حملہ آور کو حرم مطہر کے انتظامی و سیکورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا۔

آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے علمائے اہلسنت اور مختلف ثقافتی شخصیات نے مقدس شہر میں حرم مطہر کے صحن میں انجام پانے والے اس وحشیانہ جرم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس مجرمانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔

افغانستان کے علما و ثقافتی شخصیات نے اپنے ایک بیان میں اس گھناؤںے جرم کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شیعہ و سنی مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی دشمنان اسلام کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں : الحدیدہ میں جارح سعودی اتحاد کی طرف سے پھر جنگبندی کی خلاف ورزی

دوسری جانب امریکی ریاست پنسیلوانیا کے شہر فیلاڈلفیا میں فائرنگ کے واقعے میں کم سے کم چار افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق ریاست پینسیلوانیا کے شہر فیلاڈیلفیا میں ایک مسلح حملہ آور نے ایک عمارت کی تیسری منزل سے روڈ پر فائرنگ شروع کردی اور ادارہ نقل و حمل کے ایک ملازم اور دوعام شہریوں کو زخمی کردیا ۔ ادارہ حمل و نقل کے ملازم اور دیگر دونوں عام شہریوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا اور ان کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کرلیا ۔ ابھی حملہ آور کے محرکات کا پتہ نہیں چل سکا ہے تاہم امریکہ میں ہتھیار رکھنے کی آزادی، پورے ملک میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات رونما ہونے کا باعث ہے ۔ اس ملک میں اسلحہ لابی اس قدر مضبوط ہے کہ اب تک امریکی کانگریس بھی ہتھیاروں کو محدود کرنے سے متعلق قوانین منظور نہیں کر سکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button