اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

جنین میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں دو فلسطینی بچے شہید، 15 زخمی

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں کل جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں کم سے کم 2 فلسطینی بچے شہید اور پندرہ شہری زخمی ہوگئے۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید ہونےوالوں میں 17 سالہ سند محمد ابو عطیہ اور یزید السعدی شامل ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں پندرہ شہری زخمی ہوئے۔ ان میں 14 شہری آنسوگیس کی شیلنگ سے متاثر ہوئے اور بے ہوش ہو گئے تھے۔زخمی ہونے والے شہریوں میں سے تین کی حالت نازک ہے۔

صیہونی حکومت کی فوج نے جنین کیمپ پر حملے میں دسیوں فوجی گاڑیوں اور دیگرجنگی سازوسامان کا استعمال کیا جبکہ اس کے اسنائیپر فلسطینیوں کے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کرمورچہ سنبھالے ہوئے تھے۔

صیہونی اپنے توسیع پسندانہ اہداف و مقاصد کے حصول کے لئے ہر روز فلسطین کے مختلف علاقوں پر حملے کرتے ہیں اور فلسطینی شہریوں کو شہید، زخمی یا گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی پرچم نذر آتش کرکے پاکستانی قوم امریکی حکومت کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرے،علامہ راجہ ناصرعباس

دوسری جانب اسرائیلی جیلوں میں قید ایک فلسطینی شہری کو بیس سال کے بعد رہا کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 37 سالہ مجد زیادہ  کا تعلق غرب اردن کے وسطیٰ شہر رام اللہ سے ہے۔ فلسطینی محکمہ امور اسیران کےمطابق مجد کو20 سال قبل قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا پوری ہونے کے بعد اسے رہا کیا گیا ہے۔

مجد زیادہ کو جنوبی جنین میں الجلمہ فوجی چوکی سے چھوڑا گیا جہاں اس کے خاندان کے افراد سمیت دسیوں شہری اس کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے۔

اسرائیلی فوج نے زیادہ کو 2 اپریل 2002ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس پر مقدمہ چلایا گیا اور مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں اسے 30 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم بعد ازاں سزا کم کرکے بیس سال کردی گئی۔

مجد زیاد اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہیں۔ ان کی والدہ سنہ 2015ء کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button