عراق

شیعہ مراجع کی توہین کی مسعود بارزانی نے کی مذمت، اہانت کرنے والا گرفتار

شیعیت نیوز: عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مسعود بارزانی نے اس جماعت کے ایک رہنما کی جانب سے شیعہ مراجع کرام کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مقدسات اور اہم شخصیات کی توہین ریڈ لائن کو عبور کرنے کے مترادف ہے اور اس کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق، عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مسعود بارزانی نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ کردستان کے عوام مذہبی شخصیات کا خاص احترام کرتے ہیں اور کردستان کی ثقافت دینی ہم آہنگی اور مسالمت آمیز طریقے سے زندگی گذارنے اور ایک دوسرے کا احترام کرنے پر استوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس شخص نے مراجع دینی کی توہین کی اسے گرفتار کرلیا گیا اور اسے اس کے کئے کی سزا دلوانے کیلئے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

مسعود بارزانی نے اسی طرح بغداد میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ہیڈکوارٹر کو آگ لگانے کی بھی مذمت کی۔

واضح رہے کہ عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما ’’نایف الکردستانی‘‘ نے اتوار کے روز ٹوئیٹ کرتے ہوئے شیعہ مراجع کی توہین کی، جس پر شیعہ جماعتوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد میں مظاہرین نے عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر دفتر کو آگ لگا دی

دوسری جانب ایک عراقی ذریعہ ابلاغ نے امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق کہا ہے کہ واشنگٹن حکومت نے ایران سے گیس اور بجلی کی درآمد پر امریکی پابندیوں سے بغداد کی استثنی میں مزید 120 دن کی توسیع دی۔

عراقی آئل رپورٹ ویب سائٹ کے مطابق، 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی میں کوششوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ جس کی بنا پر ایران کیخلاف عائد پابندیاں اٹھائی جائیں گی؛ وہ معاہدہ جس سے امریکہ یکطرفہ طور پر علحیدہ ہوگا۔ اب واشنگٹن نے کہا ہے کہ وہ عراق کو ان پابندیوں سے استثنی کی مزید 120 دنوں کی توسیع دی ہے تا کہ اسی طریقے سے ایران سے توانائی کی برآمدات کا سلسلہ بغیر پابندیوں کے اطلاق سے جاری رہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے عراق کو ایران سے بجلی کی درآمدات کا سلسلہ جاری رہنے کے لیے 120 دن کی چھوٹ دی ہے۔ یہ چھوٹ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ عراق اپنی قلیل مدتی توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے۔

ائل رپورٹ ویب سائٹ کے مطابق، عراق، اپنی توانائی کے وسائل کی توسیع میں کئی سالوں شکست کے بعد ویسے ہی ایران سے توانائی کی درآمدات پر منحصر ہے؛ لیکن اس کیلئے ایران کیخلاف امریکی ظالمانہ پابندیوں سے استثنی کی ضروت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button