مقبوضہ فلسطین

بترا ہوٹل خالی کروانے اور فلسطینی شہریوں پر تشدد کے واقعات

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض پولیس نے بیت المقدس کے بترا ہوٹل سے تین فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا جب کہ انتہا پسند یہودی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں مختلف مقامات پر حملے کیے۔

مقامی ذرائع کے مطابق پولیس افسران نے بترا ہوٹل سے دو شہریوں کو گرفتار کر لیا جب دوپہر کو آباد کاروں کے ایک گروہ نے قریبی علاقوں پر دھاوا بولااور پولیس کی حفاظت میں ہوٹل کے ملازمین اور قریبی بستیوں کے رہائشیوں پر حملہ کیا۔

بڑی تعداد میں اسرائیلی فورسز نے بترا ہوٹل کو ان تمام لوگوں سے زبردستی خالی کرانے کی کوشش کی جو اس کے اندر موجود تھے، قرش خاندان کے بترا ہوٹل مالکان نے بھرپور مزاحمت کی۔

دریں اثنا، ایک اور نوجوان فلسطینی کو پولیس اہلکاروں نے باب الساھرہ سے گرفتار کر لیا۔

ایک اور کارروائی میں انتہا پسند آباد کاروں کے گروہ نے شام کے وقت نابلس شہر کی طرف جانے والی شاہراہ پر فلسطینی  شہریوں کی گاڑیوں پر حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں اسرائیل کی نسل پرست شناخت فلسطینی کاز کی کامیابی ہے، ڈاکٹر خالد قدومی

مقامی اہلکار غسان دغلس نے بتایا کہ درجنوں آباد کار نابلس کے مختلف علاقوں میں سڑکوں اور چوراہوں پر پھیل گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آباد کاروں کے حملوں میں متعدد کاروں کو نقصان پہنچا۔

نابلس کے شمال مغرب میں مقامی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب آباد کاروں نے برقہ گاؤں کے مرکزی دروازے کے قریب ریلی نکالی اور گزرنے والی کاروں پر پتھراؤ کیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ برقہ کے قریب آباد کاروں کے حملے میں متعدد کاروں کو نقصان پہنچا۔ مقامی نوجوانوں نے مقابلہ کیا اور حملے روکنے میں کامیاب ہوگئے۔

قبل ازیں، شافی شمرون کی غیر قانونی بستی کے دو آباد کار مبینہ طور پر زخمی ہوئے جب مقامی باشندوں نے برقہ قصبے پر آباد کاروں کے حملے کو ناکام بنایا۔

برقہ کے دیہاتی پچھلے سال ستمبر کے وسط سے فوجیوں اور آباد کاروں کے محاصرے اور حملوں کی زد میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button