مشرق وسطی

اسرائیل کی طرف سے غیر قانونی بستیوں کی تعمیر جاری، شامی مندوب کامواخذہ ہونے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: بین الاقوامی اداروں میں شامی مندوب حسام الدین آلا نے مقبوضہ جولان کے علاقے میں شامی شہریوں کے حقوق کی پامالی اور تشدد و جارحیت کے مدنظر غاصب اسرائیل کا مواخذہ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت عالمی برادری کی خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بین الاقوامی اداروں میں شامی مندوب نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت مقبوضہ جولان اور فلسطینی علاقوں میں شہریوں کے حقوق کی پامالی اور تشدد و جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اس غاصب حکومت کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہئے۔

حسام الدین آلا نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سمیت فلسطینی علاقوں اور اسی طرح مقبوضہ جولان میں یہودی علاقوں اور بستیوں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین نیز شام و فلسطین کے شہریوں کے حقوق کے منافی ہے اور عالمی برادری کو چاہئے کہ غاصب صیہونی حکومت کو لگام دے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: الحدیدہ میں سعودی اتحاد کی طبی آلات کے گودام پر بمباری

انہوں ںے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت ان علاقوں میں صیہونیوں کو بساکر ان علاقوں کا تشخص ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حسام الدین آلا نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق، ان علاقوں میں صیہونی حکومت کی تعمیراتی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں اور وہ اس طرح کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا کر ان علاقوں پر اپنا تسلط جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) کے مطابق صوبہ الحسکہ کے علاقے کے گاؤں قامشلی صالحیہ حرب کے رہائشیوں نے شامی فوج کے تعاون سے امریکی فوجی قافلے کو روک کر اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ فوجی قافلے میں ایک فوجی گاڑی بھی شامل تھی جسے شامی شہریوں نے شامی فوج کی مدد سے گاؤں میں داخل ہونے سے روکا اور اسے پسپائی پر مجبور کیا۔

20 مارچ کو صوبہ الحسکہ کے علاقے تل تمر میں قبور الصغیر اور قبور الغرجانہ گاؤں کے قریب شامی فوج کی ایک چوکی نے چھ فوجی گاڑیوں پر مشتمل ایک امریکی قافلے کو داخل ہونے سے روک دیا۔ ان دو دیہاتوں تک پہنچا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button