مشرق وسطی

شامی فوج اور عوام نے ایک بار پھر امریکی اور ترک فوجیوں کا راستہ روکا

شیعیت نیوز: شامی فوج اور عوام نے ملک کے صوبے الحسکہ کے شمال میں قامشلی میں دہشت گرد امریکی اور ترک فوجیوں کے کارواں کو گزرنے سے روک کر اسے واپس بھیج دیا۔

سانا کے مطابق، شامی فوج اور عوام نے صوبے الحسکہ کے شمال میں قامشلی شہر کے قریب واقع دیہی علاقے ’’قبر الصغیر‘‘ میں دہشت گرد امریکی فوجیوں کے کارواں کو گزرنے سے روک کر انہیں واپس لوٹنے پر مجبور کر دیا۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکی فوجیوں کا یہ کارواں 6 بکتر بند گاڑیوں اور بڑی تعداد میں فوجیوں پر مشتمل تھا جسے آگے بڑھنے سے روک دیا گیا۔

شامی فوج کے اس جرأت مندانہ اقدام کے سامنے امریکی بے بس ہوکر اپنی حمایت یافتہ کرد ملیشیا فورس ایس ڈی ایف کے زیر کنٹرول علاقے کی طرف لوٹ گئے۔

قابل ذکر ہے کہ حسکہ میں شامی عوام اب تک دسیوں بار امریکی دہشت گردوں کو اپنے علاقے میں گھسنے سے روک کر انہیں لوٹنے پر مجبور کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کے حوالے سے دنیا کا دوہرا معیار ناقابل قبول ہے، عادل العسومی

دوسری جانب شام کی فوج نے ترک فوجیوں کا راستہ روک کر انہیں قامشلی کے مضافاتی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوج کا ایک قافلہ سنیچر کی رات شہر قامشلی کی جانب جانا چاہ رہا تھا تاہم شامی فوج نے اسے تل الذہب علاقے میں واقع اپنی چیک پوسٹ سے آگے نہیں بڑھنے دیا اور علاقے سے باہر کردیا۔ ترک فوجیوں کا یہ قافلہ پانچ بکتربند گاڑیوں پر مشتمل تھا۔

درایں اثنا شام کے شمال مغربی الحسکہ پر توپ کے گولے اور میزائل فائر کئے جانے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ اس حملے کا ذمہ دار ترک فوج اور اس سے وابستہ دہشت گرد گروہوں کو بتایا گیا ہے۔ اس حملے سے علاقے کے رہاشی مکانات کو نقصان پہنچا اور کئی خاندان اطراف کے دیہاتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔

ترک فوج اور اس سے وابستہ زرخرید دہشت گردوں نے ان حملوں میں ابوراس اور تل تمر کی کالونیوں اور دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔ حملے کے باعث بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچا اور بجلی منقطع ہو گئی۔

واضح رہے شمالی شام پر ترکی کے حملوں اور اس کی جانب سے بعض دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button