مشرق وسطی

فلسطین کے حوالے سے دنیا کا دوہرا معیار ناقابل قبول ہے، عادل العسومی

شیعیت نیوز: عرب پارلیمنٹ کے اسپیکر عادل العسومی نے مسئلہ فلسطین اور یوکرینی بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر دوہرے معیارات پر تنقید کرتے ہوئے بین الاقوامی انصاف کے حصول کے لیے تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متحد عالمی معیارات پر زور دیا۔

عادل العسومی نے بالی انڈونیشیا میں بین الپارلیمانی یونین کی 144ویں اسمبلی سے پہلے اپنی تقریر میں کہا کہ روسی یوکرینی بحران کی موجودہ پیش رفت کی وجہ سے دنیا نے بغاوت کر دی ہے اور یقیناً ہم  کسی ملک پر چڑھائی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حق میں نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری کو پامال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن ہم اس بات پر زور دینا چاہیں گے کہ فلسطینی عوام وقت کے ساتھ ساتھ انتہائی نفرت انگیز قبضے کا نشانہ بنتے رہے۔  سات دہائیوں سے فلسطینی ریاستی جبر کا شکار ہیں اور دنیا نے انہیں تنہا چھوڑ یا۔

عادل العسومی کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کے مسئلے پر بین الاقوامی ردعمل اور روسی- یوکرینی بحران کی پیش رفت دوہرے معیار کی واضح مثال ہے جب کہ ان کے مطابق انسانیت کو ہر وقت اورہر جگہ اور تمام لوگوں کے ساتھ ایک ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی، مصری اور اماراتی سربراہان کی شرم الشیخ میں سربراہ ملاقات

دوسری جانب خلیجی ریاست قطر کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ایک  لاکھ خاندانوں میں فی کنبہ ایک سو ڈالر کی امداد کی نئی قسط منگل کو جار ہی  ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کے غریب اور مستحق شہریوں کے لیے قطرکی طرف دی جانے والی نقد امداد آج منگل کے روز بنکوں اور ڈاک خانے کے ذریعے جاری کی جائے گئی۔

قطری سفیر محمد العمادی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک غزہ کے محصورین کی مالی مدد جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دوحہ کی طرف سے غزہ کی پٹی کے محصورین کی مالی مدد کا مقصد غزہ کے عوام کی بہبود اور مالی بحران میں ان کی مدد کرنا ہے۔

خیال رہے کہ قطر نے اقوام متحدہ اور مصر کی کوششوں سے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے معاشی استحکام کے لیے امداد کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ اس ضمن میں قطر نے غزہ کے غریب اور مستحق شہریوں میں چھ کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button