عراق

وزیر اعظم اربیل میں صیہونیوں کی موجودگی کا جواب دے، احمد الموسوی

شیعیت نیوز: عراقی رکن پارلیمنٹ احمد الموسوی نے کہا ہے کہ اربیل شہر میں صیہونیوں کی موجودگی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے اور وزیر اعظم کو اربیل میں موساد کی موجودگی کا جواب دینا پڑے گا۔

المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الصادقون دھڑے کے رکن احمد الموسوی نے بدھ کو کہا کہ عراقی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کردستان کے شہر اربیل میں موساد کی موجودگی کے بارے میں وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے وضاحت طلب کرے۔

عراقی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ جو لوگ عراق کی سیکورٹی کے سلسلے میں گھڑیالی آنسو بہا رہے ہیں انھیں زیادہ تشویش اس بات کی تھی کہ کردستان کے علاقے میں صیہونی حکومت کی موجودگی کہیں فاش نہ ہو جائے اور کردستان ریجن میں صیہونی حکومت کی موجودگی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے۔

احمد الموسوی نے کہا کہ صیہونی حکومت کردستان ریجن کو مسائل و چیلنجوں سے دوچار نہیں کرنا چاہتی اور اسی لئے وہ اپنے اڈوں پرہونے والی بمباری کا اعتراف نہیں کر رہی ہے اور کردستان علاقے میں صیہونیوں کی موجودگی، کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کی شکل میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اربیل جاسوسی مرکز ٹارگٹ کلنگ کیلئے موساد کا ایجنٹ بھرتی دفتر تھا، سید جبار المعموری

دوسری جانب عراق کے صوبہ دیالہ میں حشد الشعبی کے ترجمان نے اعلان کیا ہے اس صوبے میں داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے خصوصی فورس تشکیل دی گئی ہے۔

دیالہ میں قائم حشد الشعبی محور کے ترجمان صادق الحسینی نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ دیالہ میں سکیورٹی اہداف اور شہریوں پر حملہ کرنے کے لیے اسنیپنگ داعش کا ایک ہتھیار بن گیا ہے۔

الحسینی نے مزید کہاکہ حشد الشعبی نے ایک بٹالین تشکیل دی ہے جو داعش کے دہشت گرد اسنائپرز کے تعاقب کے لیے مخصوس ہے، ایک ماہر اور خصوصی یونٹ جس کے تمام شعبوں کے قابل قدر تجربات ہیں۔

حشد الشعبی کے ترجمان نے مزید کہاکہ مذکورہ بٹالین کو بعض علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جس کا مقصد داعش کے اسنائپرز کا پیچھا کرنا اور ان کا شکار کرنا ہے۔

یادرہے کہ دیالہ صوبے میں حالیہ مہینوں میں داعش کے اسنائپرز کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور فیلڈ مبصرین کا کہنا ہے کہ اسنائپرز کی جانب سے داعش کی 60 فیصد دہشت گردانہ کارروائیوں میں مختلف شہری اہداف اور سکیورٹی فورسز کو ٹارگٹ کرکے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button