دنیا

یوکرین کی جنگ نے یورپی اور افریقی فوڈ سپلائی چین کو غیر مستحکم کر دیا ہے، صدر ایمانوئل

شیعیت نیوز: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ یورپ اور افریقہ کے درمیان خوراک کی سپلائی چین کو شدید طور پر غیر مستحکم کر دے گی۔

صدر ایمانوئلیکرون نے جمعے کو ورسیلز میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے، یورپ میں خوراک کی فراہمی کا سلسلہ اس وقت غیر مستحکم ہے اور اگلے 12 سے 18 مہینوں میں مزید خراب ہو سکتا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ جرمن چانسلر اولاف شلٹز کے ساتھ اگلے چند گھنٹوں میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی رہنما روس کو ملک پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعودی حکومت کی سفاکیت پر عالمی ردعمل، بن سلمان کی پالیسیاں ظلم و جبر پر استوار ہیں!

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو اعلان کیا کہ امریکہ، گروپ آف سیون اور یورپی یونین روس کے ساتھ مستقل معمول کے تجارتی تعلقات منسوخ کر دیں گے۔

اس رعایت کے خاتمے کا مطلب یہ ہے کہ روس امریکہ کے ساتھ آسانی سے تجارت نہیں کر سکے گا۔

صدر ایمانوئل نے وائٹ ہاؤس کی تقریر میں کہا کہ یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ یہ دنیا کے ممالک کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کیا جائے گا، جو دنیا کی نصف معیشت کا حصہ ہیں، اور روسی معیشت کے لئے ایک اور بھاری دھچکا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مزید اقدامات بھی کر رہے ہیں اور اہم روسی شعبوں جیسے الکحل، سمندری غذا اور ہیروں سے سامان کی درآمد پر پابندی لگا رہے ہیں۔

اس سے قبل، کونسل آف یورپ کے صدر، چارلس مشیل نے بھی مشرقی یورپ میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کی پیروی کی، جو یوکرین کی توجہ کا مرکز ہے اور یورپ کو جن حالات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک مضبوط یورپ کے لیے حکمت عملی طے کریں گے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button