یمن

یمن میں سپر المھرہ کے نام سے متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ نئے گروہ کی تشکیل

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں یمن میں سپر المھرہ کے نام سے ایک نیا مسلح گروہ تشکیل دیا ہے، جو اس ملک کی شبوہ اور حضرموت میں تعینات فورسز کی مانند ہے۔

فارس نیوز کے انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق، گذشتہ دو دنوں میں، سوشل میڈیا صارفین نے متحدہ عرب امارات کی جمایت یافتہ (المہرہ صوبائی جامع کونسل) کا ایک بیان شائع کیا ہے، جس میں انہوں نے مشرقی یمن کے علاقے المہرہ کے باسیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ’’قوۃ درع المھرہ‘‘ کے نام سے معروف اس گروہ کا حصہ بنیں۔

اس بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ سپر المھرہ فورسز مقامی مسلح گروہوں اور اتحادی فورسز کے ساتھ مل کر فعالیت کریں گی، جبکہ ان فورسز کا یمن کے مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی فورسز کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: صنعاء ایئرپورٹ اور رہائشی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کی شدید بمباری

وکالہ الصحافہ الیمنیہ نے آگاہ ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سپر المھرہ فورسز نے الغیضہ ایئرپورٹ کی حدود میں برطانوی انسٹرکٹرز سے وسیع فوجی تربیت حاصل کی ہے۔ یہ ایئر پورٹ برطانوی اور امریکی افواج کے زیر کنٹرول ہے۔

متحدہ عرب امارات کی طرف سے یہ اقدامات المہرہ قبیلے کے ایک شیخ عبداللہ بن عیسیٰ الفرار کو دس ملین درہم ادا کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں، تاکہ وہ بھی جون 2020ء میں یو اے ای سے وابستہ ملیشیاء کے جزیرے سقطری کا کنٹرول سنبھالنے کے تجربے کو دہرائیں۔ اسی سلسلے میں یمن کی مستعفی حکومت کے ایک آگاہ ذمہ دار نے مشرقی یمن کے صوبے المھرہ میں صیہونی حکومت کے افسران کی آمد کی خبر دی ہے۔

کچھ عرصہ پہلے ہی سعودی جارح اتحاد کے قبضے کے خلاف قائم کمیٹی نے اپنے ایک اجلاس میں یمن کے صوبے المھرہ میں سعودی اور اماراتی جارحین و قابضین کیخلاف مسلح جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button