غرب اردن، النبی صالح میں اسرائیلی فوج کے تشدد سے متعدد فلسطینی زخمی

شیعیت نیوز: رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں النبی صالح میں قابض اسرائیلی افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران متعدد شہری ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے اور آنسو گیس کی شیلنگ سے بے ہوش ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ جھڑپیں بدھ کے روز شہید نہاد برغوثی کی نماز جنازہ کے بعد شروع ہوئیں، جنہیں دو روز قبل النبی صالح کے داخلی راستے پر جھڑپوں کے دوران قابض کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
فوجی ٹاور کے قرب و جوار میں تعینات کیے گئے جہاں سے شہید البرغوثی کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، جہاں قابض فوجیوں نے شہریوں پر دھاتی گولیوں اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔
قابض اسرائیلی فوج نے بعض مکانوں کی چھتوں پر قبضہ کیا اور بڑی تعداد میں علاقے میں پھیل گئے جبکہ نوجوانوں نے ربڑ کے ٹائر جلائے اور فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔
یہ بھی پڑھیں : ہم اپنے میزائلوں کو دقیق بنانے والے میزائلوں میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، نصراللہ
کفر عین قصبے سے تعلق رکھنے والا نوجوان نہاد امین البرغوثی منگل کو شہر کے شمال مغرب میں واقع گاؤں النبی صالح میں جھڑپوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے شہید ہو گیا تھا۔
النبی صالح کا گاؤں قابض اسرائیلی فوجیوں اور آباد کاروں کی مسلسل اور تقریباً روزانہ کی دراندازی کا سامنا کررہا ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں برقہ کے مقام پر فلسطینیوں کے زیتون کے باغات پرحملہ کرکے زیتون کے 300 پودے تلف کردیے۔
رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں مقامی سماجی کارکن غسان دغلس نے بتایا کہ مقامی شہریوں نے اپنےالقصور کے علاقے میں زیتون اور دوسرے تین سو پودے تلف کردیے۔
ادھر برقہ میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔
انسانی حقوق گروپ ’ہیومینان‘ کی رپورٹ کےمطابق گذشتہ برس 2021ء کے دوران فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں گذشتہ برس یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں پر 1088 حملے کیے۔ یہ حملے 2020ء کی نسبت 114 فی صد زیادہ ہیں۔