اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

ہم ایران اورترکمانستان سے سستی گیس پائپ لائن کے منصوبے پر بات چیت کررہے ہیں، شاہ محمود قریشی

دونوں جماعتیں جنوبی پنجاب صوبے پر مگرمچھ کے آنسو نہ بہائیں اگر وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے سنجیدہ ہیں تو آئیں اور آئینی ترمیم پر ہمارا ساتھ دیں۔

شیعیت نیوز: وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت جنوبی پنجاب کے عوام کو شناخت دیکر ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنا چاہتی ہے، پی پی ن لیگ اس معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟ دونوں جماعتیں جنوبی پنجاب صوبے پر مگرمچھ کے آنسو نہ بہائیں اگر وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے سنجیدہ ہیں تو آئیں اور آئینی ترمیم پر ہمارا ساتھ دیں۔

دو دفعہ خط لکھ کر جنوبی پنجاب صوبے پر مدد مانگ چکا ہوں لیکن دونوں جماعتوں کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ وقت آنے پر دونوں جماعتوں کی خاموشی کی وجہ بتاوں گا۔ ملکی سیاست اہم موڑ میں داخل ہو چکی ہے، عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ 55 بار باریاں لینے والے بہتر ہیں یا پہلی دفعہ اقتدار میں آنے والی تحریک انصاف بہتر ہے۔

پی پی ن لیگ دونوں جماعتوں نے کم وبیش 40 سال تک اقتدار کے مزے لوٹے، تحریک انصاف کو پہلا موقع ملا ہے اور ابھی چار سال مکمل نہیں ہوئے۔ حکومت جن حالات میں ملی قوم کے سامنے ہے، ہمیں مشکل حالات میں ملک ملا اس لیے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔ قومی خزانہ خالی کمزور ملکی معیشت 20 ارب ڈالر کا قرضہ ورثہ میں ملا۔ قوم جو ٹیکس ادا کر رہی ہے وہ ماضی کی حکومتوں کے چھوڑے گئے قرض کا سود ادا کرنے پرخرچ ہو رہا ہے۔ انشااللہ ملک کو معاشی بحران کے بھنور سے نکالیں گے اور معیشت کو مضبوط کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مولا علیؑ شہرِ علم کا دروازہ اور علوم و معارف کا مخزن ہیں، آپؑ کا عہدِ خلافت عدلِ اجتماعی کی عملی تفسیر تھا،ڈائریکٹر جنرل اوقاف

انہوں نے کہا مہنگائی سابقہ حکمرانوں کا دیا ہوا تحفہ ہے، مہنگائی کی بنیاد بننے والے لوگ مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، سابقہ ادوار میں کئے گئے بجلی کے معاہدوں کی بنیاد پر عوام بجلی کے اضافی بل بھرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا آج ملک میں اپنے اپنے مفادات کی خاطر سیاسی جماعتوں کے لیڈران سر جوڑے بیٹھے ہیں۔ جو لوگ ایک دوسرے کو گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے آج ایک دوسرے سے منسلک ہوگئے ہیں۔ جو سیاسی حریف ایک دوسرے کو گھر بھیجنے کی باتیں کرتے تھے وہ ایک دوسرے کے گھر چلے گئے۔ آج ن لیگ کا وہ بیانیہ کہاں ہے جو پہلے استعمال کرتے تھے۔

انہوں نے کہا ہماری حکومت کے پاس ملکی ترقی کا ایجنڈا ہے جس پر کام جاری ہے۔ اپوزیشن کے پاس ملکی ترقی کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ ہم آئندہ دس سالوں میں دس نئے ڈیم بنا کر جائیں گے تاکہ زراعت سے ملکی معیشت مظبوط ہوسکے۔ ہم ترکمانستان اور ایران سے سستے گیس پائپ لائن کے منصوبے پر بات چیت کررہے ہیں۔ جن سے ملک میں گیس کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button