اہم ترین خبریںایران

سپاہ پاسداران کا طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسٹریٹجک خیبر شکن میزائل کی رونمائی

شیعیت نیوز: ایران کی سپاہ نے انقلاب اسلامی کی 43 ویں سالگرہ کے موقع پرمسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی سپاہ کی ایئر فورس کے سربراہ حاجی زادہ کی موجودگی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے خیبر شکن میزائل کی رونمائی کی ہے۔

خیبر شکن اسٹراٹیجک میزائل سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیسری نسل میں سے ایک ہے، اس میزائل کی خصوصیات منفرد ہیں۔

یہ میزائل جامد ایندھن کا حامل ہے اور یہ دفاعی میزائل سسٹم سے آسانی کے ساتھ گزرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے، اس کے وزن میں بھی دیگر میزائلوں کی نسبت ایک تہائي کمی ہوئی ہے اور اس کی تیاری کی مدت میں بھی ایک ششم کمی ہوئی ہے۔

یہ میزائل انتہائی چابک اور پر سرعت ہے اور ایک ہزار 450 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل ایرانی سپاہ کے سائنسدانوں نے مقامی طور پر تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران بھر میں یوم 22 بہمن کی ریلیاں نکالی گئیں

دوسری جانب پاسداران اسلامی انقلاب نے اسلامی انقلاب کی 43 ویں سالگرہ کی آمد کے موقع پر ایک بیان میں اسبت پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ اور ایران کے عوام، پہلے سے زیادہ متحرک اور پُرعزم ہیں اور وہ ایک نئی اسلامی تہذیب کی طرف اپنا اور مثالی رجحان جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، پاسداران انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی فتح کی 43 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک بیان میں انقلاب کے حیران کن اور عبرت انگیز اقدامات کو میڈیا کی آمریت اور انقلاب اور ایرانی قوم کے خلاف دشمن کے محاذ کی مشترکہ جارحیت کا تریاق قرار دے دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 11 فروری 1979 کو اسلامی انقلاب کی شاندار اور معجزانہ فتح اور بدعنوان اور منحصر پہلوی حکومت کے خاتمے کے 43 سال بعد، جو ملکی جبر اور غیر ملکی استعمار کا مظہر سمجھا جاتا تھا اور اس انقلاب کو کنٹرول کرنے، محدود کرنے اور تباہ کرنے کے لیے تسلط پسند نظام اور صیہونیت کی سازشوں اور ناپاک منصوبوں کے ایک سلسلے کے باوجود، اسلامی جمہوریہ اور ایران کی عظیم قوم پہلے سے زیادہ متحرک اور پُرعزم ہے اور وہ ایک نئی اسلامی تہذیب کی طرف اپنا اور مثالی رجحان جاری رکھی ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اب اس عظیم معجزے کی روح، فکر اور گفتگو کا مغربی ایشیا کے خطوں سے باہر اور تسلط اور سامراجیت کے جغرافیہ میں ؛ امریکی لیڈروں، صیہونی حکومت اور شیطانِ عظیم کے اتحادیوں کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button