دنیا

افغانستان میں غذائی قلت کی وجہ سے 10 لاکھ بچوں کی جان خطرہ میں

شیعیت نیوز: افغانستان کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے عالمی کوششوں اور امریکی رکاوٹوں کے درمیان لاکھوں افغان بچوں کی جان کو غذائی قلت کے باعث خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

یونیسیف نے افغانستان میں بچوں کی حالت زار کے بارے میں انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں سوء تغذیہ کی وجہ سے 10 لاکھ بچوں پر موت کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

یونیسف نے بدھ کے روز ٹویٹ میں کہا کہ اگر فوری طور پر اقدام نہ کیا گیا تو افغانستان میں شدید غذائی قلت کے باعث ممکن ہے 10 لاکھ بچوں کی موت واقع ہو جائے۔

یونیسف نے کہا کہ حالیہ دنوں میں شدید ڈایریا کے کیس سامنے آئے ہیں اور کابل میں بچوں کا اندرا گاندی اسپتال ایسے بچوں سے بھرا ہوا ہے جو شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اس تنظیم نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اندازوں کے مطابق، اس سال افغانستان میں 32 لاکھ بچے شدید سوء تغذیہ کا شکار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کو عرب لیگ کی پارلیمنٹ میں دعوت دی جائے، سپیکر نبیہ بری

دوسری جانب سوئیزلینڈ کے حکام اور غیرسرکاری اداروں سے گفتکوکے لئے طالبان کا ایک وفد جنیوا پہنچ گیا ہے۔

افغان آوا کی رپورٹ کے مطابق سوئیزرلینڈ کی وزارت خارجہ نے لطف اللہ حکیمی کی سربراہی میں طالبان وفد کے پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

طالبان کے دورہ جنیوا کا مقصد انسانی حقوق اور انسان دوستانہ امداد کے بارے میں گفتگو کرنا ہے۔

سوئیزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ طالبان کا وفد بند دروازے کے پیچھے عالمی ریڈ کراس اور دیگر غیرسرکاری اداروں کے ساتھ ، انساندوستانہ امداد ضرورت مندوں تک پہنچنے ، امدادی ٹیموں کی حفاظت اور انسانی حقوق کے احترام کے بارے میں گفتگو کرے گا۔

طالبان کا وفد اسی ہفتے سوئیزرلینڈ کے حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔

طالبان نے اپنے کسی وفد کے دورہ سوئیزرلینڈ کے بارے میں کوئی اظہار خیال نہیں کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button